قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلي

سنن أبي داؤد: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْقِيَامِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5217 .   حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ مَيْسَرَةَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ أَحَدًا كَانَ أَشْبَهَ سَمْتًا وَهَدْيًا وَدَلًّا وَقَالَ الْحَسَنُ حَدِيثًا وَكَلَامًا وَلَمْ يَذْكُرْ الْحَسَنُ السَّمْتَ وَالْهَدْيَ وَالدَّلَّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فَاطِمَةَ كَرَّمَ اللَّهُ وَجْهَهَا كَانَتْ إِذَا دَخَلَتْ عَلَيْهِ قَامَ إِلَيْهَا فَأَخَذَ بِيَدِهَا وَقَبَّلَهَا وَأَجْلَسَهَا فِي مَجْلِسِهِ وَكَانَ إِذَا دَخَلَ عَلَيْهَا قَامَتْ إِلَيْهِ فَأَخَذَتْ بِيَدِهِ فَقَبَّلَتْهُ وَأَجْلَسَتْهُ فِي مَجْلِسِهَا

سنن ابو داؤد:

کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب 

  (

باب: تعظیم کے لیے کھڑے ہونا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5217.   ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ میں نے کسی کو نہیں پایا کہ وہ اپنی عادات ، چال چلن اور بات چیت میں سیدہ فاطمہ‬ ؓ س‬ے بڑھ کر رسول اللہ ﷺ کے مشابہ ہو۔ حسن بن علی کی روایت میں «حديثا وكلاما» کے لفظ وارد ہیں ۔ «السمت والهدى والدل» کے الفاظ نہیں ہیں۔ جب وہ آپ کے ہاں آتیں تو آپ ﷺ اٹھ کر ان کی طرف بڑھتے، ان کا ہاتھ پکڑتے، بوسہ دیتے اور اپنی جگہ پر بٹھا لیتے اور (اسی طرح) جب آپ ان کے ہاں جاتے تو وہ اٹھ کر آپ ﷺ کی طرف بڑھتیں، آپ ﷺ کا ہاتھ پکڑتیں بوسہ دیتیں اور اپنی جگہ پر بٹھا دیتیں۔“