Abu-Daud:
Chapter On The Salam
(Chapter: A man kissing his child)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5218.
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ اقرع بن حابس ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ سیدنا حسین ؓ کو بوسہ دے رہے تھے۔ تو اس نے کہا: تحقیق میرے دس بچے ہیں اور میں نے کسی کے ساتھ ایسے نہیں کیا۔ (کسی کو کبھی بوسہ نہیں دیا) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔“
تشریح:
1- اپنے بچوں کو بوسہ دینا فطری محبت وشفقت کااظہار ہوتا ہے، باپ کے لئے جائز ہے کہ اپنی بیٹی کو بوسہ دے جیسے کہ اور کی حدیث میں گزرا ہے، مگر بعض لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ اس سے کتراتے ہیں جو بلاشبہ غیر فطری ہے۔ 2: اللہ کی مخلوق پر رحم کرنا اللہ عزوجل کی رحمت کا باعث ہے۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ اقرع بن حابس ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ سیدنا حسین ؓ کو بوسہ دے رہے تھے۔ تو اس نے کہا: تحقیق میرے دس بچے ہیں اور میں نے کسی کے ساتھ ایسے نہیں کیا۔ (کسی کو کبھی بوسہ نہیں دیا) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔“
حدیث حاشیہ:
1- اپنے بچوں کو بوسہ دینا فطری محبت وشفقت کااظہار ہوتا ہے، باپ کے لئے جائز ہے کہ اپنی بیٹی کو بوسہ دے جیسے کہ اور کی حدیث میں گزرا ہے، مگر بعض لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ اس سے کتراتے ہیں جو بلاشبہ غیر فطری ہے۔ 2: اللہ کی مخلوق پر رحم کرنا اللہ عزوجل کی رحمت کا باعث ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ اقرع بن حابس ؓ نے نبی اکرم ﷺ کو حسین (حسین بن علی ؓ) کو بوسہ لیتے دیکھا تو کہنے لگے: میرے دس لڑکے ہیں لیکن میں نے ان میں سے کسی سے بھی ایسا نہیں کیا، یہ سن کر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کسی پر رحم نہیں کیا تو اس پر بھی رحم نہیں کیا جائے گا۔“ (پیار و شفقت رحم ہی تو ہے)۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah said: Al-Aqra’ b. Habib saw that the Messenger of Allah(صلی اللہ علیہ وسلم) was kissing Husain. He said: I have ten children and I have never kissed any of them. The Messenger of Allah(صلی اللہ علیہ وسلم) said: He who does not show tenderness will not be shown tenderness.