باب: کوئی شخص دوسرے سے کہے ” اﷲ آپ کی آنکھیں ٹھنڈی رکھے “
)
Abu-Daud:
Chapter On The Salam
(Chapter: Saying "an'am Allahu bika 'aynam" (May Allah give you tranquility))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5227.
جناب قتادہ ؓ یا کسی دوسرے سے روایت ہے کہ سیدنا عمران بن حصین ؓ نے کہا: ہم جاہلیت میں (ایک دوسرے کو) یوں کہا کرتے تھے: «أنعم الله بك عينا» ”اللہ تمہاری آنکھیں ٹھنڈی رکھے۔ یا تمہاری وجہ سے تمہارے محبوب کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں۔“ اور «أنعم صباحا» ”صبح بخیر۔“ پھر جب اسلام آ گیا تو ہمیں اس سے روک دیا گیا۔ عبدالرزاق نے بیان کیا کہ معمر نے کہا: «أنعم الله بك عينا» کہنا مکروہ ہے۔ لیکن اگر «أنعم الله عينك» کہے تو کوئی حرج نہیں۔
تشریح:
جاہلیت کے سے انداز میں سلام کرنا یا ایک دوسرے کو دعائیں دینا ناپسندیدہ عمل ہے۔ جب کہ ہمیں اس سے بہتر اور باعث اجر عمل کی تعلیم دی گئی ہے، یعنی اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ امام معمر ؒ کے قول کا مفہوم یہ ہے کہ اگر اہل جاہلیت کے الفاظ بدل دیے جائیں تو کوئی حرج نہیں۔ بالخصوص پہلے شرعی سلام کہا جائے پھر دوسری دعائیں ہوں۔ واللہ اعلم
جناب قتادہ ؓ یا کسی دوسرے سے روایت ہے کہ سیدنا عمران بن حصین ؓ نے کہا: ہم جاہلیت میں (ایک دوسرے کو) یوں کہا کرتے تھے: «أنعم الله بك عينا» ”اللہ تمہاری آنکھیں ٹھنڈی رکھے۔ یا تمہاری وجہ سے تمہارے محبوب کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں۔“ اور «أنعم صباحا» ”صبح بخیر۔“ پھر جب اسلام آ گیا تو ہمیں اس سے روک دیا گیا۔ عبدالرزاق نے بیان کیا کہ معمر نے کہا: «أنعم الله بك عينا» کہنا مکروہ ہے۔ لیکن اگر «أنعم الله عينك» کہے تو کوئی حرج نہیں۔
حدیث حاشیہ:
جاہلیت کے سے انداز میں سلام کرنا یا ایک دوسرے کو دعائیں دینا ناپسندیدہ عمل ہے۔ جب کہ ہمیں اس سے بہتر اور باعث اجر عمل کی تعلیم دی گئی ہے، یعنی اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ امام معمر ؒ کے قول کا مفہوم یہ ہے کہ اگر اہل جاہلیت کے الفاظ بدل دیے جائیں تو کوئی حرج نہیں۔ بالخصوص پہلے شرعی سلام کہا جائے پھر دوسری دعائیں ہوں۔ واللہ اعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمران بن حصین ؓ کہتے ہیں کہ ہم زمانہ جاہلیت میں کہا کرتے تھے: «أنعم الله بك عينا وأنعم صباحا» ”اللہ تمہاری آنکھ ٹھنڈی رکھے اور صبح خوشگوار بنائے۔“ لیکن جب اسلام آیا تو ہمیں اس طرح کہنے سے روک دیا گیا۔ عبدالرزاق کہتے ہیں کہ معمر کہتے ہیں: «أنعم الله بك عينا» کہنا مکروہ ہے اور «أنعم الله عينك» کہنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Imran ibn Husayn: In the pre-Islamic period we used to say: "May Allah make the eye happy for you," and "Good morning" but when Islam came, we were forbidden to say that. 'Abdur Razzaq said on the authority of Ma'mar: It is disapproved that a man should say: "May Allah make the eye happy for you", but there is no harm in saying: May Allah make your eye happy.