Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat)
(Chapter: A Man Praying In A Qamis Only)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
633.
جناب محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی بکر (ملیکی) اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ نے ایک قمیض میں ہمیں نماز پڑھائی اور ان پر چادر نہ تھی۔ جب وہ فارغ ہوئے تو کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا تھا کہ آپ نے ایک ہی قمیض میں نماز پڑھائی تھی۔
’’نماز‘‘ مسلمانوں کے ہاں اللہ عزوجل کی عبادت کا ایک مخصوص انداز ہے اس میں قیام رکوع‘سجدہ‘ اور تشہد میں متعین ذکر اور دعائیں پڑھی جاتی ہیں اس کی ابتدا کلمہ ’’اللہ اکبر‘‘ سے اور انتہا ’’السلام علیکم ور حمۃ اللہ‘‘ سے ہوتی ہے تمام امتوں میں اللہ کی عبادت کے جو طور طریقے رائج تھے یا ابھی تک موجود ہیں ان سب میں سے ہم مسلمانوں کی نماز ‘انتہائی عمدہ خوبصورت اور کامل عبادت ہے ۔بندے کی بندگی کا عجزہ اور رب ذوالجلال کی عظمت کا جو اظہار اس طریق عبادت میں ہے ‘کسی اور میں دکھائی نہیں دیتا۔ اسلام میں بھی اس کے مقابلے کی اور کوئی عباد نہیں ہے یہ ایک ایساستون ہے جس پر دین کی پوری عمارت کڑی ہوتی ہے ‘ اگر یہ گر جائے تو پوری عمار گر جاتی ہے سب سے پہلے اسی عباد کا حکم دیا گیا اور شب معراج میں اللہ عزوجل نے اپنے رسول کو بلا واسطہ براہ راست خطاب سے اس کا حکم دیا اور پھر جبرئیل امین نے نبئ کریم ﷺ کو دوبار امامت کرائی اور اس کی تمام تر جزئیات سے آپ کو عملاً آگاہ فرمایا اور آپ نے بھی جس تفصیل سے نماز کے احکام و آداب بیان کیے ہیں کسی اور عبادت کے اس طرح بیان نہیں کیے۔قیامت کے روز بھی سب سے پہلے نماز ہی کا حساب ہو گا جس کی نماز درست اور صحیح نکلی اس کے باقی اعمال بھی صحیح ہو جائیں گے اور اگر یہی خراب نکلی تو باقی اعمال بھی برباد ہو جائیں گے رسول اللہ ﷺ اپنی ساری زندگی نماز کی تعلیم و تا کید فرماتے رہے حتی کہ دنیا سے کوچ کے آخری لمحات میں بھی ’’نماز ‘نماز‘‘ کی وصیت آپ کی زبان مبارک پر تھی آپ نے امت کو متنبہ فرمایا کہ اسلام ایک ایک کڑی کر ک ٹوٹتا اور کھلتا چلا جائے گا ‘ جب ایک کڑی ٹوٹے گی تو لوگ دوسری میں مبتلا ہو جائیں گے اور سب سے آخر میں نماز بھی چھوٹ جائے گی ۔۔(موارد الظمآ ن : 1/401‘حدیث 257 الی زوائد ابن حبان)
قرآن مجید کی سیکڑوں آیات اس کی فرضیت اور اہمیت بیان کرتی ہیں سفر ‘حضر‘صحت‘مرض ‘امن اور خوف ‘ہر حال میں نماز فرض ہے اور اس کے آداب بیان کیے گئے ہیں نماز میں کوتاہی کر نے والو کے متعلق قرآن مجید اور احادیث میں بڑی سخت وعید سنائی گئی ہیں۔
امام ابوداود نے اس کتاب میں نماز کے مسائل بڑی تفصیل سے بیان فرمائے ہیں۔
جناب محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی بکر (ملیکی) اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ نے ایک قمیض میں ہمیں نماز پڑھائی اور ان پر چادر نہ تھی۔ جب وہ فارغ ہوئے تو کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا تھا کہ آپ نے ایک ہی قمیض میں نماز پڑھائی تھی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن ابی بکر کہتے ہیں جابر بن عبداللہ ؓ نے ایک کرتے میں ہماری امامت کی، ان کے جسم پر کوئی چادر نہ تھی، تو جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایک کرتے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: صحیحین میں ’’ایک قمیص یا کرتا‘‘ کی جگہ ’’ایک کپڑا‘‘ یا ’’ایک تہبند‘‘ کا لفظ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
‘Abd al-rahman b. Abu Bakr (RA) reported on the authority of his father Jabir b. ‘Abd Allah led us in prayer in a single shirt, having no sheet upon him. When he finished the prayer he said: I witnesses the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) praying in a shirt.