Abu-Daud:
The Chapter Related To The Sutrah
(Chapter: What May Be Used As A Sutrah By The Praying Person)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
687.
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب عید پڑھنے کے لیے نکلتے تو حکم دیتے کہ نیزہ ساتھ لے لیا جائے۔ اسے آپ ﷺ کے آگے گاڑ دیا جاتا پھر آپ ﷺ اس کی طرف نماز پڑھتے اور لوگ آپ ﷺ کے پیچھے ہوتے۔ سفر میں بھی آپ ﷺ کا یہ معمول ہوتا تھا۔ چنانچہ امراء نے یہیں سے یہ عمل اخذ کیا ہے۔
تشریح:
: یعنی امراء وحکام لوگ جو عید وغیرہ کے موقع پر بھالا نیزہ وغیرہ لے کر نکلنے کا اہتمام کرتے ہیں اس کی اصل یہی ہے۔ نماز فرض ہو یا نفل، سفر ہویا حضر، ہر موقع پر سترے کا خیال رکھنا چاہیے۔ نیز امام کا سترہ مقتدیوں کےلیے بھی کافی ہوتا ہے۔
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب عید پڑھنے کے لیے نکلتے تو حکم دیتے کہ نیزہ ساتھ لے لیا جائے۔ اسے آپ ﷺ کے آگے گاڑ دیا جاتا پھر آپ ﷺ اس کی طرف نماز پڑھتے اور لوگ آپ ﷺ کے پیچھے ہوتے۔ سفر میں بھی آپ ﷺ کا یہ معمول ہوتا تھا۔ چنانچہ امراء نے یہیں سے یہ عمل اخذ کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
: یعنی امراء وحکام لوگ جو عید وغیرہ کے موقع پر بھالا نیزہ وغیرہ لے کر نکلنے کا اہتمام کرتے ہیں اس کی اصل یہی ہے۔ نماز فرض ہو یا نفل، سفر ہویا حضر، ہر موقع پر سترے کا خیال رکھنا چاہیے۔ نیز امام کا سترہ مقتدیوں کےلیے بھی کافی ہوتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب عید کے دن نکلتے تو برچھی (نیزہ) لے چلنے کا حکم دیتے، وہ آپ ﷺ کے سامنے رکھی جاتی، تو آپ ﷺ اس کی طرف چہرہ مبارک کر کے نماز پڑھتے، اور لوگ آپ ﷺ کے پیچھے ہوتے، اور ایسا آپ سفر میں کرتے تھے، اسی وجہ سے حکمرانوں نے اسے اختیار کر رکھا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn 'Umar (RA) said: When the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) would go out (for prayer) on the day of 'Id, he ordered to bring a lance, it was then setup in front of him and he would pray in its direction, and the people (stood) behind him. He used to do so during journey; hence the rulers would take it (lance with them).