کتاب: ان چیزوں کی تفصیل جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور جن سے نماز نہیں ٹوٹتی
(
باب: امام کا سترہ اس کے پیچھے والوں کا بھی سترہ ہوتا ہے
)
Abu-Daud:
Chapter Related To What Breaks The Prayers And What Does Not
(Chapter: The Sutrah Of The Imam Acts As A Sutrah For Those behind Him)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
708.
جناب عمرو بن شعیب اپنے والد (شعیب) سے، وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مقام ”ثنیہ اذاخر“ میں پڑاؤ کیا۔ نماز کا وقت ہو گیا تو آپ ﷺ نے ایک دیوار کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی اور ہم آپ ﷺ کے پیچھے تھے۔ بکری کا ایک بچہ آیا اور آپ ﷺ کے آگے سے گزرنے لگا، مگر آپ ﷺ اسے روکتے رہے، حتیٰ کہ آپ ﷺ کا پیٹ دیوار سے جا لگا اور وہ بچہ آپ ﷺ کے پیچھے سے گزر گیا۔ مسدد کے الفاظ یہی تھے یا اسی طرح کے قریب۔
جناب عمرو بن شعیب اپنے والد (شعیب) سے، وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مقام ”ثنیہ اذاخر“ میں پڑاؤ کیا۔ نماز کا وقت ہو گیا تو آپ ﷺ نے ایک دیوار کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی اور ہم آپ ﷺ کے پیچھے تھے۔ بکری کا ایک بچہ آیا اور آپ ﷺ کے آگے سے گزرنے لگا، مگر آپ ﷺ اسے روکتے رہے، حتیٰ کہ آپ ﷺ کا پیٹ دیوار سے جا لگا اور وہ بچہ آپ ﷺ کے پیچھے سے گزر گیا۔ مسدد کے الفاظ یہی تھے یا اسی طرح کے قریب۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اذاخر۱؎ کی گھاٹی میں اترے تو نماز کا وقت ہو گیا، آپ ﷺ نے ایک دیوار کو قبلہ بنا کر اس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی اور ہم آپ کے پیچھے تھے، اتنے میں بکری کا ایک بچہ آ کر آپ ﷺ کے سامنے سے گزرنے لگا، تو آپ اسے دفع کرتے رہے یہاں تک کہ آپ کا پیٹ دیوار میں چپک گیا، وہ سامنے سے نہ جا سکے، آخر وہ آپ ﷺ کے پیچھے سے ہو کر چلا گیا، مسدد نے اسی کے ہم معنی حدیث ذکر کی۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Sa’id ‘Amr b. Shu’aib reported from his father on the authority of his grand-father: We came down from the mountain pass of Adhaakhir in the company of the Messenger of Allah [صلی اللہ علیہ وسلم]. The time of prayer came and he prayed facing a direction of prayer, and we were (standing) behind him. Then a kid came and passed in front of him. He kept on stopping it until he brought his stomach near the wall (to detain it), and at last it passed behind him, or as Musaddad said.