Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: Shorting The Last Two Rak'ah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
804.
سیدنا ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے ظہر اور عصر کی نمازوں میں رسول اللہ ﷺ کے قیام کا اندازہ لگایا تو وہ یہ تھا کہ آپ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الم تنزیل السجدہ کی تقریباً تیس آیات کے برابر قیام فرماتے۔ اور ہم نے آخری دو رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ ان کے نصف کے برابر کیا۔ اور ہم نے عصر کی پہلی دو رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ لگایا تو یہ ظہر کی پچھلی دو رکعتوں کے برابر تھا۔ اور عصر کی پچھلی دو رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ ان کے بھی نصف برابر کا تھا۔
تشریح:
معلوم ہوا کہ ظہر اور عصر کی نمازوں میں چاروں رکعت میں قراءت ہے۔ یعنی سورت فاتحہ کے ساتھ کوئی بھی سورت پڑھی جا سکتی ہے۔ تاہم افضل یہ ہے کہ پچھلی رکعات ہلکی اور مختصر ہوں۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح. وقد أخرجه مسلم وأبو عوانة في صحيحيهما ) .إسناده: حدثا عبد الله بن محمد- يعني: النفيلي-: ثنا هُشَيْم: أخبرنا منصورعن الوليد بن مسلم الهُجَيْمِي عن أبي الصئدِّيق الناجي عن أبي سعيد الخدري.قلت: وهذا إسناد صحيح رجاله ثقات على شرط مسلم؛ سوى النفيلي؛ فهومن رجال البخاري.والحديث أخرجه مسلم (2/37) ، وأبو عوانة (2/152) ، والدارمي(1/295) ، والبيهقي (2/64) من طرق أخرى عن هشيم... به.ثم أخرجوه من طريق أبي عوانة عن منصور بن زاذان... به نحوه.
سیدنا ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے ظہر اور عصر کی نمازوں میں رسول اللہ ﷺ کے قیام کا اندازہ لگایا تو وہ یہ تھا کہ آپ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الم تنزیل السجدہ کی تقریباً تیس آیات کے برابر قیام فرماتے۔ اور ہم نے آخری دو رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ ان کے نصف کے برابر کیا۔ اور ہم نے عصر کی پہلی دو رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ لگایا تو یہ ظہر کی پچھلی دو رکعتوں کے برابر تھا۔ اور عصر کی پچھلی دو رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ ان کے بھی نصف برابر کا تھا۔
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا کہ ظہر اور عصر کی نمازوں میں چاروں رکعت میں قراءت ہے۔ یعنی سورت فاتحہ کے ساتھ کوئی بھی سورت پڑھی جا سکتی ہے۔ تاہم افضل یہ ہے کہ پچھلی رکعات ہلکی اور مختصر ہوں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ ہم نے ظہر اور عصر میں رسول اللہ ﷺ کے قیام کا اندازہ لگایا تو ہم نے اندازہ لگایا کہ آپ ظہر کی پہلی دونوں رکعتوں میں تیس آیات کے بقدر یعنی سورۃ الم تنزیل السجدہ کے بقدر قیام فرماتے ہیں، اور پچھلی دونوں رکعتوں میں اس کے آدھے کا اندازہ لگایا، اور عصر کی پہلی دونوں رکعتوں میں ہم نے اندازہ کیا تو ان میں آپ کی قراءت ظہر کی آخری دونوں رکعتوں کے بقدر ہوتی اور آخری دونوں رکعتوں میں ہم نے اس کے آدھے کا اندازہ لگایا۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu sa’id al Khudri said:We used to estimate how long the Messenger of Allah (ﷺ) stood in the noon and the afternoon prayer, and we estimated that he stood in the first two rak’ahs of the noon prayer as long as it takes to recite thirty verses (of the Qur’an), such as A-L-M Tanzil al-Sajdah. And we estimated that he stood in the last two rak’ahs half the time he stood in the first two rak’ahs. We estimated that he stood in the first two rak’ahs of the afternoon prayer as long as he did in the last two at noon; and we estimated that he stood in the last two rak’ahs of the afternoon prayer half the time he did in first two.