باب: رکوع کے بعد کے قیام اور سجدوں کے درمیان کے قعدہ کو طویل کرنے کا بیان
)
Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: The Prolonged Standing After The Ruku' And (The Sitting) Betwen The Two Prostration)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
853.
سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ قدر لمبا قیام کرتے کہ ہم سمجھتے شاید آپ کو وہم ہو گیا ہے۔ پھر آپ تکبیر کہتے اور سجدہ کرتے۔ اور آپ دونوں سجدوں (دو سجدوں) کے درمیان بیٹھتے (اور اس قدر لمبا بیٹھتے) کہ ہم کہتے کہ شاید آپ کو وہم ہو گیا ہے۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرجه في صحيحه ،وأخرجه هو والبخاري وأبو عوانة مختصراً) .إسناده: حدثنا موسى بن إسماعيل: ثنا حماد: أخبرنا ثابت وحميد عن
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم؛ وحماد: هو ابن سلمة.وقد تابعه سَمِئهُ حماد بن زيد عن ثابت وحده، كما يأتي.والحديث أخرجه مسلم (2/45) من طريق بهز حدثنا حماد: أخبرناثابت... به نحوه.ورواه أبو عوانة (2/135) - معلقاً- من طريق محمد بن كثير قال: ثنا حمادابن سلمة... به؛ دون قوله: ما صليت... في تمام.ثم أخرجه هو، والبخاري (2/135- 136) ، ومسلم والبيهقي (2/98) من
طريق حماد بن زيد عن ثابت... به نحوه مثل رواية ابن كثير.وأخرج أحمد (3/100 و 182 و 205) من طرق عن حميد عن أنس...بالشطر الأول منه.ولهذا القدر طرق أخرى عن أنس: في المسند (3/170 و 173 و 179و 207 و 231 و 234 و 240 و 262 و 277 و 279 و 282).
سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ قدر لمبا قیام کرتے کہ ہم سمجھتے شاید آپ کو وہم ہو گیا ہے۔ پھر آپ تکبیر کہتے اور سجدہ کرتے۔ اور آپ دونوں سجدوں (دو سجدوں) کے درمیان بیٹھتے (اور اس قدر لمبا بیٹھتے) کہ ہم کہتے کہ شاید آپ کو وہم ہو گیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے زیادہ مختصر اور مکمل نماز کسی کے پیچھے نہیں پڑھی، رسول اللہ ﷺ جب «سمع الله لمن حمده» کہتے تو کھڑے رہتے یہاں تک کہ ہم لوگ سمجھتے کہ آپ ﷺ کو وہم ہو گیا ہے، پھر آپ «اللہ اکبر» کہتے اور سجدہ کرتے اور دونوں سجدوں کے درمیان اتنی دیر تک بیٹھتے کہ ہم لوگ سمجھتے کہ آپ ﷺ کو وہم ہو گیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Anas b. Malik (RA) said: I did not offer prayer behind anyone more brief than the one offered by the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and that was perfect. When the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: “Allah listens to him who praises Him,” he stood long we thought that he had omitted something; then he say takbir (Allah is most great) and prostrate, and would sit between the two prostrations so long that we thought that he had omitted something.