باب: اس آدمی کی نماز جو رکوع اور سجدے میں اپنی کمر برابر نہ کرے ؟
)
Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: The Prayer Of One Whose Back Does Not Come To A Complete Rest During Ruku' And Prostration)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
862.
سیدنا عبدالرحمٰن بن شبل کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے کہ (نماز میں) کوے کی طرح ٹھونگیں ماری جائیں یا درندے کی مانند پھیل کر بیٹھا جائے یا کوئی شخص مسجد میں (اپنے لیے) جگہ خاص کر لے جیسے کہ اونٹ خاص کر لیتا ہے۔ اور یہ لفظ قتیبہ کے ہیں۔
تشریح:
نماز میں حیوانات سے مشابہت کی ممانعت آئی ہے‘ جیسے کہ اونٹ کی طرح بیٹھنا- اور اس حدیث میں جلدی جلدی نماز پڑھنے کوکوے کی طرح ٹھونگیں مارنے سے دی گئی ہے- یا سجدہ میں انسان اپںی کہنیاں زمین پر بچھالے تو درندے کی طرح پھیل کر بیٹھنے سے آئی ہے- ایسے ہی مسجد میں نماز کے لیے اپنے لیے جگہ مخصوص کرنا بھی ممنوع ہے- نماز کے بعد علمی حلقے کے لیے جگہ خاص کرنے میں کوئی حرج نہیں-
سیدنا عبدالرحمٰن بن شبل کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے کہ (نماز میں) کوے کی طرح ٹھونگیں ماری جائیں یا درندے کی مانند پھیل کر بیٹھا جائے یا کوئی شخص مسجد میں (اپنے لیے) جگہ خاص کر لے جیسے کہ اونٹ خاص کر لیتا ہے۔ اور یہ لفظ قتیبہ کے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
نماز میں حیوانات سے مشابہت کی ممانعت آئی ہے‘ جیسے کہ اونٹ کی طرح بیٹھنا- اور اس حدیث میں جلدی جلدی نماز پڑھنے کوکوے کی طرح ٹھونگیں مارنے سے دی گئی ہے- یا سجدہ میں انسان اپںی کہنیاں زمین پر بچھالے تو درندے کی طرح پھیل کر بیٹھنے سے آئی ہے- ایسے ہی مسجد میں نماز کے لیے اپنے لیے جگہ مخصوص کرنا بھی ممنوع ہے- نماز کے بعد علمی حلقے کے لیے جگہ خاص کرنے میں کوئی حرج نہیں-
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن شبل ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کوے کی طرح چونچ مارنے۱؎، درندے کی طرح بازو بچھانے۲؎، اور اونٹ کے مانند آدمی کے مسجد میں اپنے لیے ایک جگہ متعین کر لینے سے (جیسے اونٹ متعین کر لیتا ہے) منع فرمایا ہے (یہ قتیبہ کے الفاظ ہیں)۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: کوے کی طرح چونچ مارنے سے مراد ارکان نماز کی ادائیگی جلدی جلدی کرنا ہے۔ ۲؎: درندے کی طرح بازو بچھانے سے مراد سجدے میں دونوں ہاتھ کو زمین سے لگانا اور پیٹ کو رانوں سے ملا کر رکھنا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abdur Rahman ibn Shibl (RA): The Apostle of Allah (ﷺ) prohibited to peck like a crow, and to spread (the forearms) like a wild beast, and to fix a place in the mosque like a camel which fixes its place. These are the wordings of Qutaybah.