Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: Placing The Hands On The Kasirah, And (Sitting) In The Iq'a' Position)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
903.
جناب زیاد بن صبیح حنفی بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر ؓ کے ساتھ کھڑے ہو کر نماز پڑھی، میں نے اس دوران میں اپنے ہاتھ اپنے پہلوؤں (کوکھوں) پر رکھ لیے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: یہ کیفیت نماز میں صلیب («مصلوب») سے مشابہت ہے اور رسول اللہ ﷺ اس سے منع فرمایا کرتے تھے۔
تشریح:
1. اثنائےنماز میں کوکھے (یا کولہوں) پرہاتھ رکھنا ناجائزہے- اس کی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں- ایک تویہی مشابہت جو ذکر ہوئی ہے کہ سولی دیے جانے والے کو لکڑی پر اسی انداز میں کھڑا کرتے تھے کہ اس کے ہاتھ اس کے پہلوؤں سے دور ہوتے تھے- دیگر اقوال یہ ہیں- اس شیطان سے مشابہت ہوتی ہے- یا یہود سے مشلبہت ہوتی ہے- یا یہ انداز میں کھڑے ہوتے ہیں وغیرہ (عون المعبود) الغرض وجہ کوئی بھی ہو یہ عمل ممنوع ہے- 2. ’’اقعاءعلی القدمین‘‘ کی وضاحت اس طرح ہے کہ ’’اقاء ‘‘ ایڑیوں پر بیٹھنے کو کہتے ہیں اور دو سجدوں کے درمین کبھی کبھاراس طرح بیٹھنا جائزہے- تفصیل کے لیے حدیث:845 کے فوائد ملاظہ ہو-
جناب زیاد بن صبیح حنفی بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر ؓ کے ساتھ کھڑے ہو کر نماز پڑھی، میں نے اس دوران میں اپنے ہاتھ اپنے پہلوؤں (کوکھوں) پر رکھ لیے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: یہ کیفیت نماز میں صلیب («مصلوب») سے مشابہت ہے اور رسول اللہ ﷺ اس سے منع فرمایا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
1. اثنائےنماز میں کوکھے (یا کولہوں) پرہاتھ رکھنا ناجائزہے- اس کی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں- ایک تویہی مشابہت جو ذکر ہوئی ہے کہ سولی دیے جانے والے کو لکڑی پر اسی انداز میں کھڑا کرتے تھے کہ اس کے ہاتھ اس کے پہلوؤں سے دور ہوتے تھے- دیگر اقوال یہ ہیں- اس شیطان سے مشابہت ہوتی ہے- یا یہود سے مشلبہت ہوتی ہے- یا یہ انداز میں کھڑے ہوتے ہیں وغیرہ (عون المعبود) الغرض وجہ کوئی بھی ہو یہ عمل ممنوع ہے- 2. ’’اقعاءعلی القدمین‘‘ کی وضاحت اس طرح ہے کہ ’’اقاء ‘‘ ایڑیوں پر بیٹھنے کو کہتے ہیں اور دو سجدوں کے درمین کبھی کبھاراس طرح بیٹھنا جائزہے- تفصیل کے لیے حدیث:845 کے فوائد ملاظہ ہو-
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
زیاد بن صبیح حنفی کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر ؓ کے بغل میں نماز پڑھی، اور اپنے دونوں ہاتھ کمر پر رکھ لیے، جب آپ نماز پڑھ چکے تو کہا: یہ (کمر پر ہاتھ رکھنا) نماز میں صلیب (سولی) کی شکل ہے۱؎، اس سے رسول اللہ ﷺ منع فرماتے تھے۲؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : کیونکہ جسے سولی دی جاتی ہے اس کے ہاتھ سولی دیتے وقت اسی طرح رکھے جاتے ہیں۔ ۲؎ : مؤلف نے ترجمۃ الباب میں الاقعاء کا ذکر کیا ہے لیکن اس سے متعلق کوئی روایت یہاں درج نہیں کی ہے، ابن عباس رضی اللہ عنہما کی «إقعاء» والی روایت اس سے پہلے «الإقعاء بين السجدتين» باب (۱۴۳) کے تحت گزری ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah ibn 'Umar (RA): Sa'id ibn Ziyad ibn Subayh al-Hanafi said: I prayed by the side of Ibn Umar (RA) and I put my hands on my waist. When he finished his prayer, He said: This is a cross in prayer; the Apostle of Allah (ﷺ) used to forbid it.