Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: Turning Around In The Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
910.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ آدمی کا نماز کے دوران میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اچکنا ہے۔ اس طرح سے شیطان بندے کی نماز سے اچک لیتا ہے۔“
تشریح:
گردن گھما کر دیکھنا بالکل ناجائز ہے۔ البتہ اشد ضرورت کے تحت کسی قدر نظر گھما کر دیکھے تو جائز ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط البخاري. وقد أخرجه في صحيحه .وحسنه الترمذي وصححه ابن حبانإسناده: حدثنا مسدد: ثنا أبو الأحوص عن الأشعث- يعني: ابن سُلَيْم-عن أبيه عن مسروق عن عائشة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط البخاري؛ وقد أخرجه كما يأتي.والحديث أخرجه البخاري (2/124- 125) ... بإسناد المصنف هذا.ثم أخرجه هو (4/99) ، والنسائي (1/177) ، والترمذي (2/484- 485) منطرق أخرى عن أبي الأحوص... به.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ آدمی کا نماز کے دوران میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اچکنا ہے۔ اس طرح سے شیطان بندے کی نماز سے اچک لیتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
گردن گھما کر دیکھنا بالکل ناجائز ہے۔ البتہ اشد ضرورت کے تحت کسی قدر نظر گھما کر دیکھے تو جائز ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے آدمی کے نماز کے ادھر ادھر دیکھنے کے متعلق پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ بندے کی نماز سے شیطان کا اچک لینا ہے (یعنی اس کے ثواب میں سے ایک حصہ اڑا لیتا ہے)۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
‘Aishah (RA) said: I asked the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) about looking to the sides during prayer. He said: It is something which the devil snatches from a servant’s prayers.