Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: Regarding The Salam)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
999.
مسعر نے سابقہ سند اور معنی کے مطابق روایت کیا کہا کیا تمہیں یا فرمایا انہیں یہ کافی نہیں کہ اپنا ہاتھ اپنی ران پر رکھیں اور اپنے بھائی پر سلام کہیں جو اس کی دائیں اور بائیں طرف ہے۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح. وأخرجه أبو عوانة في صحيحمه) . إسناده: حدثنا محمد بن سليمان الأنباري: ثنا أبو نعيم عن مسعر... بإسناده ومعناه. قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال مسلم؛ غير الأنباري، وهو ثقة. والحديث أخرجه أبو عوانة (2/239) ، والنسائي (1/194) ، والبيهقي (2/178) من طرق أخرى عن أبي نعيم ... به.
مسعر نے سابقہ سند اور معنی کے مطابق روایت کیا کہا کیا تمہیں یا فرمایا انہیں یہ کافی نہیں کہ اپنا ہاتھ اپنی ران پر رکھیں اور اپنے بھائی پر سلام کہیں جو اس کی دائیں اور بائیں طرف ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اس طریق سے بھی مسعر سے اس مفہوم کی حدیث مروی ہے اس میں ہے: آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم میں سے کسی کو یا ان میں سے کسی کو کافی نہیں ہے کہ وہ اپنا ہاتھ اپنی ران پر رکھے پھر اپنے دائیں اور بائیں اپنے بھائی کو سلام کرے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Jabir b. Samurah said: When we prayed behind the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم), one of us gave the salutation and pointed with his hand to the man to his right side and left side. When he finished his prayer, he said: What is the matter that one of you points with his hand (during prayer) just like the tails of restive horses. It is sufficient for one of you, or is it not sufficient for one of you to say in this manner? And he pointed with his finger; one should salute his brother at his right and left side.