قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ صِحَّةِ صَوْمِ مَنْ طَلَعَ عَلَيْهِ الْفَجْرُ وَهُوَ جُنُبٌ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1110. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ، وَابْنُ حُجْرٍ، قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَهُوَ ابْنُ مَعْمَرِ بْنِ حَزْمٍ الْأَنْصَارِيُّ أَبُو طُوَالَةَ، أَنَّ أَبَا يُونُسَ، مَوْلَى عَائِشَةَ، أَخْبَرَهُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَفْتِيهِ، وَهِيَ تَسْمَعُ مِنْ وَرَاءِ الْبَابِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، تُدْرِكُنِي الصَّلَاةُ وَأَنَا جُنُبٌ، أَفَأَصُومُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَأَنَا تُدْرِكُنِي الصَّلَاةُ وَأَنَا جُنُبٌ فَأَصُومُ» فَقَالَ: لَسْتَ مِثْلَنَا، يَا رَسُولَ اللهِ، قَدْ غَفَرَ اللهُ لَكَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ، فَقَالَ: «وَاللهِ، إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَخْشَاكُمْ لِلَّهِ، وَأَعْلَمَكُمْ بِمَا أَتَّقِي»

مترجم:

1110.

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کے آزاد کردہ غلام ابو یونس نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سےروایت کی کہ ایک آدمی نبی اکرمﷺ کے پاس فتویٰ پوچھنے کے لیے آیا جبکہ وہ دروازے کے پیچھے سے سن رہی تھیں، اس نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! مجھے نماز کا وقت حالت جنابت میں آ لیتا ہے تو (کہا) میں روزہ رکھ لوں؟ تو رسول اللہ نےفرمایا: ’’مجھے بھی نماز (کا وقت) حالت جنابت میں آ لیتا ہے تو میں روزہ رکھتا ہوں‘‘ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! آپ ہم جیسے نہیں ہیں۔ اللہ تعالی نے آپ کے اگلے پچھلے گناہ معاف کردیئے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم میں امید کرتا ہوں کہ میں تم سب کی نسبت اللہ سے زیادہ ڈرنے والا ہوں اور  تم میں سب سے زیادہ ان چیزوں کو جاننے والا ہوں جن سے مجھے بچنا چاہیے۔‘‘