قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ الْفِطْرِ لِلْحَاجِّ بِعَرَفَاتٍ يَوْمَ عَرَفَةَ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1123. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ عُمَيْرٍ، مَوْلَى عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ، " أَنَّ نَاسًا تَمَارَوْا عِنْدَهَا يَوْمَ عَرَفَةَ، فِي صِيَامِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ: هُوَ صَائِمٌ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَيْسَ بِصَائِمٍ، فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ، وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَى بَعِيرِهِ بِعَرَفَةَ، فَشَرِبَهُ "

مترجم:

1123.

مالک نے، ابو نضرسے، انھوں نے عبداللہ بن عباس کے آزاد کردہ غلام عمیر سے اور انھوں نے (حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ کی اہلیہ) حضرت ام الفضل بنت حارث رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کی کہ عرفہ کے دن لوگوں نے ان کے سامنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے بارے میں آپس میں اختلاف کیا، ان میں سے کچھ نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم  روزے  سے ہیں اور کچھ نے کہا: آپﷺ روزے سے  نہیں۔ اس پر میں نے آپﷺ کی خدمت میں دودھ کا پیالہ بھیجا، اس وقت آپﷺ عرفات میں اپنے اونٹ پر سوار وقوف فرما رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پی لیا۔