تشریح:
فوائدومسائل
یہ عطا یا ابن جریج کا وہم ہے۔ حقیقت میں وہ حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا تھیں جنہوں نے اپنی باری حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو دی تھی جیسا کہ اس باب کی پہلی حدیث میں وضاحت سے بیان کیا گیا ہے۔ امام مسلم نے اُن احادیث کے بعد اس حدیث کو بیش کر کے اشارہ کیا ہے کہ یہ ایک وہم ہے۔