تشریح:
فوائد ومسائل
(1) ملامسہ، لمس (چھونے) سے ہے اور منابذہ، نبذ (پھینکنے) سے ہے۔ خریدوفروخت سوچ سمجھ کر، مکمل رضامندی سے کیے ہوئے تبادلے کا نام ہے۔ جوئے کی طرح آنکھیں بند کر کے قسمت پر بھروسہ کرنے کا نام نہیں ہے۔ بیع کے جاہلی طریقوں میں جوئے کا عنصر موجود ہے۔ آپ ﷺ نے ان کو ختم کر کے حقیقی تجارت کو فروغ دینے کا اہتمام فرمایا۔
(2) خریدنے اور بیچنے والے دونوں کی مکمل رضامندی کے لیے ضروری ہے کہ چیز، اس کی قیمت کو اچھی طرح دیکھنے، پرکھنے، اس کی قیمت کا اندازہ کرنے اور اس کے بعد فیصلے کرنے کا حوالے سے کسی طرح کی رکاوٹ موجود نہ ہو۔ اس تمام عمل کے لیے فریقین کو پرکھنے سوچنے اور سمجھنے کا پورا موقع ملے۔ اس موقع کو محدود یا کسی غیر منصفانہ شرط کے ذریعے سے ختم نہ کیا گیا ہو۔