تشریح:
فوائدومسائل:
وہ اونٹنی آپﷺ کے حصے میں آئی تھی۔ آپ ہی کی ملکیت میں تھی۔ بنو عقیل کے ساتھ یہ معاملہ طے ہوگیا تھا اوراس کے مطابق وہ اونٹنی انھیں واپس نہیں ملی تھی۔ مشرکین نے دوبارہ حملہ کیا اور عضباء کے علاوہ ایک مسلمان عورت (حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ کی اہلیہ حضرت لیلیٰ رضی اللہ تعالی عنہا) کو قید کر کے لے گئے۔ جلد ہی اللہ نے مدد کی اور وہ خاتون بیڑیوں سے آزاد ہو گئیں اور عضباء پر واپس ہوئیں۔ اس وقت بھی وہ حقیقتاً رسول اللہ ﷺ ہی کی ملکیت میں تھی۔ واپسی کے بعد رسول اللہ ﷺ کے قبضے میں دینا ضروری تھی۔ جو اونٹنی اس عورت کی ملکیت میں نہیں تھی اس کے بارے میں اس کی منت جائز نہ تھی اس لیے اس پر عمل ساقط ہو گیا۔