تشریح:
فائدہ:
گھر سے باہر نکلنے کے حوالے سے یہ آیت اتری: ﴿يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِهِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى أَنْ يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا﴾(الاحزاب:59) ’’اے نبیﷺ! اپنی بیویوں، اپنی بیٹیوں او رمسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دیجیے کہ وہ اپنی چادریں اپنے اوپر نیچی لٹکا لیں۔ یہ اس بات کے لیے زیادہ مناسب ہے کہ پہچانی جائیں اور ستائی نہ جائیں اور اللہ تعالی بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔‘‘ اس آیت میں اللہ تعالی نے واضح کردیا کہ خواتین چادریں لٹکا کر باہر بھی جا سکتی ہیں اور پردے کا مقصود یہ ہی نہیں کہ انھیں کوئی پہچان نہ پائے۔ اتنی پہچان ضروری ہے کہ یہ مسلمان، پردہ دار بیبیاں ہیں، انھیں کوئی ستانے کی جرأت نہ کرے۔ اگر مسلمان معاشرے میں کوئی رذیل منافق پردے کی اس علامت کے باوجود خواتین کا احترام نہ کرےتو اگلی آیت میں اس کا علاج بتایا گیا ہے کہ ان کو معاشرے سے نکال باہر کیا جائے تاکہ خواتین تحفظ اور سلامتی کے ساتھ اپنی روزمرہ زندگی گزار سکیں۔