قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ جَوَازِ الصَّوْمِ وَالْفِطْرِ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ لِلْمُسَافِرِ فِي غَيْرِ مَعْصِيَةٍ إِذَا كَانَ سَفَرُهُ مَرْحَلَتَيْنِ فَأَكْثَرَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2673 .   وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: خَرَجْتُ فَصُمْتُ، فَقَالُوا لِي: أَعِدْ، قَالَ: فَقُلْتُ: إِنَّ أَنَسًا أَخْبَرَنِي، أَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «كَانُوا يُسَافِرُونَ، فَلَا يَعِيبُ الصَّائِمُ عَلَى الْمُفْطِرِ، وَلَا الْمُفْطِرُ عَلَى الصَّائِمِ» فَلَقِيتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ، فَأَخْبَرَنِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا بِمِثْلِهِ

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اگر سفر گناہ کے لیے نہیں تو رمضان میں مسافر کے لیے جبکہ اس کا سفر دو یادو سے زائد منزلوں کا ہے روزہ رکھنا اور روزہ چھوڑنا دونوں جائز ہیں اور جو آدمی نقصان اٹھائے بغیر روزہ رکھ سکتا ہے ‘

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2673.   ابو خالد احمر نے حمید سے روایت کی، کہا: میں (سفر میں) نکلا، میں نے روزہ رکھا تو ساتھیوں نے مجھے کہا: (اس روزے کو) دوبارہ رکھو۔ کہا: میں نے کہا: مجھے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے خبر دی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے اصحاب رضوان اللہ عنھم اجمعین سفر کرتے تھے تو نہ روزہ دار روزہ چھوڑنے والے پر عیب لگاتا تھا اور نہ چھوڑنے والا روزہ دار پر (عیب لگاتا۔)اس کے بعد میں ابن ملیکہ سے ملاقات کی تو انھوں نے مجھے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے اسی (حدیث) کے مانند حدیث بیان کی۔