قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ صَوْمِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2703 .   وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: دَخَلَ الْأَشْعَثُ بْنُ قَيْسٍ عَلَى ابْنِ مَسْعُودٍ وَهُوَ يَأْكُلُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَقَالَ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، إِنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ عَاشُورَاءَ فَقَالَ: «قَدْ كَانَ يُصَامُ قَبْلَ أَنْ يَنْزِلَ رَمَضَانُ، فَلَمَّا نَزَلَ رَمَضَانُ، تُرِكَ، فَإِنْ كُنْتَ مُفْطِرًا فَاطْعَمْ»

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: عاشورہ کے دن کا روزہ

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2703.   علقمہ سے روایت ہے کہ اشعث بن قیس، حضرت ابن مسعود کے پاس عاشورہ کے دن گئے، جبکہ وہ کھانا کھا رہے تھے تو اشعت نے کہا: اے عبد الرحمٰن، آج کا دن تو عاشورہ کا دن ہے تو انھوں نے جواب دیا: رمضان کی فرضیت کے نزول سے پہلے اس کا روزہ رکھا جاتا تھا جب رمضان کے روزوں کا حکم نازل ہو گیا، اسے چھوڑدیا گیا، اس لیے اگر آپﷺ کا روزہ نہیں ہے تو کھا لیں۔