قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّهُ لَا اعْتِبَارَ بِكُبْرِ الْهِلَالِ وَصِغَرِهِ، وَأَنَّ اللهَ تَعَالَى أَمَدَّهُ لِلرُّؤْيَةِ فَإِنْ غُمَّ فَلْيُكْمَلْ ثَلَاثُونَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1088 .   حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ، قَالَ: خَرَجْنَا لِلْعُمْرَةِ، فَلَمَّا نَزَلْنَا بِبَطْنِ نَخْلَةَ قَالَ: تَرَاءَيْنَا الْهِلَالَ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: هُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ، وَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: هُوَ ابْنُ لَيْلَتَيْنِ، قَالَ: فَلَقِينَا ابْنَ عَبَّاسٍ، فَقُلْنَا: إِنَّا رَأَيْنَا الْهِلَالَ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: هُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ، وَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: هُوَ ابْنُ لَيْلَتَيْنِ، فَقَالَ: أَيَّ لَيْلَةٍ رَأَيْتُمُوهُ؟ قَالَ فَقُلْنَا: لَيْلَةَ كَذَا وَكَذَا، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّ اللهَ مَدَّهُ لِلرُّؤْيَةِ، فَهُوَ لِلَيْلَةٍ رَأَيْتُمُوهُ»

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: چاند کے چھوٹے اور بڑے ہونے کا اعتبار نہیں ‘اللہ تعالیٰ نے رؤیت کے لیے اسے بڑا کر دیا اگر اس کو چھپادیا جائے تو تیس (دن )مکمل کیے جائیں

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1088.   حصین نے عمرو بن مرہ سے ، انہوں نے ابوالبختری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا ہم عمرے کی (ادائیگی)  کے لئے نکلے جب ہم نے نخلہ کی ترائی پڑاؤ ڈالا تو ہم نے ایک دوسرے کو چاند دکھایا۔ بعض لوگوں نے کہا: یہ تیسری رات کا ہے۔ اور بعض نے کہا: دوسری رات کا ہے۔ کہا: ہماری ملاقات ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے ہوئی تو ہم نے کہا: ہم نے چاند دیکھا تو بعض نے کہا: تیری رات کا ہے اور بعض نے کہا: دوسری رات کا ہے، اس پر انہوں نے کہا: تم نے  چاند کس رات دیکھا؟ کہا: تو ہم نے بتایا فلاں فلاں رات (دیکھا ہے۔) ا سپر انہوں نے کہا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کہ ’’اللہ نے رؤیت کے لیے ا س کو بڑھا دیا۔ وہ اسی رات کا تھا جس رات تم نے اسے دیکھا۔‘‘