قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ تَغْلِيظِ تَحْرِيمِ الْجِمَاعِ فِي نَهَارِ رَمَضَانَ عَلَى الصَّائِمِ،)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1112 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: احْتَرَقْتُ، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِمَ» قَالَ: وَطِئْتُ امْرَأَتِي فِي رَمَضَانَ نَهَارًا، قَالَ: «تَصَدَّقْ، تَصَدَّقْ» قَالَ: مَا عِنْدِي شَيْءٌ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَجْلِسَ، فَجَاءَهُ عَرَقَانِ فِيهِمَا طَعَامٌ، فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَصَدَّقَ بِهِ

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: رمضان میں دن کے وقت روزہ دار کے لیے مجامعت کرنے کی سخت حرمت ‘اس پربڑا کفارا واجب ہو جاتا ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1112.   لیث نے یحییٰ بن سعید سے، انھوں نے عبدالرحمان بن قاسم سے، انھوں نے محمد بن جعفربن زبیر سے، انھوں نے عباد بن عبداللہ بن زبیر سے، اور انھوں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاسے روایت کی، کہ انھوں نے کہا: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اورعرض کی: میں جل گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیوں؟ اس نے کہا: میں نے رمضان میں دن کے وقت اپنی بیوی سے مجامعت کر لی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’صدقہ کرو، صدقہ کرو‘‘، اس نے کہا: میرے پاس کچھ نہیں ہے۔ تو آپ ﷺ نے اسے بیٹھ جانے کا حکم دیا۔ اس کے بعد آپ ﷺ کے پاس دو ٹوکریاں آئیں جن میں کھانا تھا۔ تو آپﷺ نے اسے حکم دیا کہ وہ اس (کھانے ) کو صدقہ  کر دے۔