Muslim:
The Book of Fasting
(Chapter: The virtue of fasting Muharram)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1163.
ابو بشر نے حمید بن عبد الرحمان حمیری سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی۔ کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’رمضا ن کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے ’’محرم‘‘ کے ہیں اور فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز ہے۔‘‘
تشریح:
فوائد ومسائل
یوم عاشورہ کا روزہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دین کا حصہ تھا۔ جاہلی دور میں یہ روزہ رکھا جاتا تھا۔ آپﷺ نے بھی رمضان سے پہلی دس محرم کا روزہ رکھا۔ دوسروں کو بھی اس کی تلقین فرمائی۔ رمضان کی فرضیت کے بعد یہ نفلی روزے قرار پائے لیکن ان کی اہمیت و فضیلت قائم رہی۔
صوم کا لغوی معنی رکنا ہے۔شرعاً اس سے مراد اللہ کے حکم کے مطابق اس کی رضا کی نیت سے صبح صادق سے لے کر غروب تک کھانے پینے،بیوی کے ساتھ ہمبستری کرنے کے علاوہ گناہ کے تمام کاموں سے بھی رکے رہنا ہے۔اس عبادت کے بے شمار روحانی فوائد ہیں۔سب سے نمایاں یہ ہے کہ اس کے زریعے سے انسان ہر معاملے میں،اللہ کے حکم کی پابندی سیکھتا ہے۔اس پر و اضح ہوجاتا ہے کہ حلت وحرمت کا اختیار صرف اورصرف اللہ کے پاس ہے،جس سے انسانوں کو،اللہ کے رسول ﷺ آگاہ فرماتے رہے ہیں۔کچھ چیزیں بذاتہا حرام ہیں۔کچھ کو اللہ نے ویسے تو حلال قرار دیا لیکن خاص اوقات میں ان کو حرام قراردیا۔اللہ کے بندوں کا کام،ہرحال میں اللہ کے حکم کی پابندی ہے۔
دوسرا اہم فائدہ یہ ہے کہ انسان اپنی خواہشات پر قابو پانا سیکھتا ہے۔جو انسان جائز خواہشات ہی کا غلام بن جائے وہ اپنی ذات پر اپنا اختیار کھو دیتا ہے۔وہ چیزیں اوران چیزوں کے زریعے سے دوسرے لوگ اس پر قابو حاصل کرلیتے ہیں اور اسے زیادہ سے زیادہ اپنا غلام بناتے چلے جاتے ہیں۔انسان کی آزادی اپنی خواہشات پرکنٹرول سے شروع ہوتی ہے۔خواہشات پر قابوہو تو انسان کامیابی سے اپنی آزادی کی حفاظت کرسکتا ہے۔
آج کل لوگ زیادہ کھانے پینے کی وجہ سے صحت تباہ کرتے ہیں۔روزے سے اس بات کی تربیت ہوتی ہے۔کہ کھانے پینے میں اعتدال کیسے رکھاجائے اور پتہ چلتا ہے کہ اس سے کس قدرآرام اور سکون حاصل ہوتاہے۔روزے کے دوران میں انسان کی توجہ اللہ کے احکام کی پابندی پر رہتی ہے،اس لئے گناہوں سے بچنا بہ آسانی ممکن ہوجاتاہے۔انسان کو یہ اعتماد حاصل ہوجاتا ہے کہ گناہوں سے بچنا کوئی زیادہ مشکل بات نہیں۔
رمضان میں مسلم معاشرہ اجتماعی طور پر نیکی کی طرف راغب اور گناہوں سے نفور ہوتا ہے۔اس کے زریعے سے نسل نو کی اچھی تربیت اور راستے سے ہٹ جانے والوں کی واپسی میں مدد ملتی ہے۔اللہ نے بتایا ہے کہ روزے پچھلی امتوں پر بھی فرض کیے گئے تھے۔لیکن اب اس کا اہتمام امت مسلمہ کے علاوہ کسی اور امت میں موجود نہیں۔دوسری امت کے کچھ لوگ اگر روزے رکھتے ہیں تو کم اور آسان روزے رکھتے ہیں۔روزے میں ہر چیز سے پرہیز کی بجائے کھانے کی بعض اشیاء یا پینے کی بعض اشیاء سے پرہیز کیا جانا ایک خاص وقت تک سہی پانی پینے پر پابندی کو روزے کا حصہ ہی نہیں سمجھا جاتا۔اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ صحیح معنی میں ضبط نفس کی تربیت نہیں ہوپاتی۔
رمضان کے مہینے میں قرآن نازل ہوا۔اللہ نے روزوں کو قرآن پرعمل کرنے کی تربیت کا ذریعہ بنایا اور اللہ کے رسول ﷺ نے رمضان کی راتوں کو جاگ کر عبادت کرنے کی سنت عطا فرمائی،اس طرح انسان نیند پر بھی معقول حد تک کنٹرول کرلیتا ہے۔
امام مسلمؒ نے اپنی صحیح کی کتاب الصیام میں رمضان کی فضیلت،چاند کے زریعے سے ماہ رمضان کے تعین،روزے کے اوقات کے تعین کے حوالے سے متعدد ابواب قائم کرکے صحیح احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم جمع کی ہیں۔
مسلمانوں کو اس کے تحفظ کااہتمام کرنے کے لئے اللہ نے جو سہولتیں عطا کی ہیں ان کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔سحری کھاناافضل ہے۔آخری وقت میں کھانی چاہیے۔غروب ہوتے ہی افطار کرلینا چاہیے۔حلال امور کے معاملے میں روزے کی پابندیاں دن تک محدود ہیں،رات کو وہ پابندیاں ختم ہوجاتی ہیں۔وصال کے روزے رکھ کر خود کو مشقت میں ڈالنے سے منع کردیاگیا ہے۔
دن میں بیوی کے ساتھ مجامعت ممنوع ہے۔سحری کا وقت ہوگیا اور جنابت سے غسل نہیں ہوسکا تو اس کے باوجود روزے کاآغاز کیا جاسکتا ہے۔اگر انسان روزے کی پابندی توڑ بیٹھے تو تو کفارے کی صورت میں بھی اس کا مداوا موجود ہے۔بلکہ کفارے میں بھی تنوع کی سہولت میسر ہے۔سفر،مرض اورعورتوں کو ایام مخصوصہ میں روزہ چھوڑدینے اوربعد میں رکھنے کی سہولت بھی عطا کی گئی ہے۔امام مسلم ؒ نے صحیح احادیث کے ذریعے سے ان معاملات پرروشنی ڈالی ہے۔ اور ان کو واضح کیا ہے۔
رمضان سے پہلے عاشورہ کا روزہ رکھا جاتا تھا،اس کی تاریخ،اس کے متعلقہ امور اور رمضان کے روزوں کی فرضیت کے بعد اس روزے کی حثییت پر بھی احادیث پیش کی گئی ہیں۔ان ایام کا بھی بیان ہے جن میں ر وزے نہیں رکھے جاسکتے۔روزوں کی قضا کے مسائل ،حتیٰ کہ میت کے ذمے اگر روزے ہیں تو ان کی قضاء کے بارے میں بھی احادیث بیان کی گئی ہیں۔روزے کے آداب اور نفلی روزوں کے احکام اوران کے حوالے سے جو آسانیاں میسر ہیں،ان کے علاوہ روزے کے دوران میں بھول چوک کر ایساکام کرنے کی معافی کی بھی وضاحت ہے جس کی روزے کے دوران میں اجازت نہیں۔
ابو بشر نے حمید بن عبد الرحمان حمیری سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی۔ کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’رمضا ن کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے ’’محرم‘‘ کے ہیں اور فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
یوم عاشورہ کا روزہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دین کا حصہ تھا۔ جاہلی دور میں یہ روزہ رکھا جاتا تھا۔ آپﷺ نے بھی رمضان سے پہلی دس محرم کا روزہ رکھا۔ دوسروں کو بھی اس کی تلقین فرمائی۔ رمضان کی فرضیت کے بعد یہ نفلی روزے قرار پائے لیکن ان کی اہمیت و فضیلت قائم رہی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رمضان کے بعد افضل روزے اللہ کے مہینہ محرم کے ہیں اور بہترین نماز فرض کے بعد رات کی نماز ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
محرم کی اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت صرف اسکے شرف وفضل اور عظمت کے اعتبارکے لیے ہے اور یہ چار محترم مہینوں میں سے ایک ہے،اس لیے امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کا خیال ہے کہ رمضان کے بعد افضل روزے اشہر حرم، ذوالقعدہ، ذوالحجہ محرم اور رجب کے ہیں۔ بعض کا خیال ہے ،اس سے مراد صرف عاشورہ کا روزہ ہے، کیونکہ آپﷺ اس کا روزہ رکھتے تھے اور زیادہ روزے آپﷺ شعبان میں رکھتے تھے کیونکہ اس ماہ میں سالانہ اعمال رب العالمین کے حضور پیش کیے جاتے ہیں۔ اگر اس کا پورا محرم مراد ہوتا تو آپﷺ جب افضل روزے اس کے ہیں، اس میں روزے رکھتے، جبکہ یہ محترم مہینہ بھی ہے۔ اس سے سال کا آغاز بھی ہوتا ہے اور سال کا آغاز، اگر خیر وبرکت اور نیک کام سے ہوتو سال کے باقی مہینوں میں بھی خیر وخوبی کے دوام اور ہمیشگی کی امید ہو سکتی ہے، اہل علم کی طرف سے اس کا جواب یہ دیا جاتا ہے، آپﷺ کو محرم کی فضیلت کاعلم آخر عمر میں ہوا، یا شاید آپﷺ کو اس ماہ میں کوئی مجبوری اور عذر پیش آ جاتا ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Haraira (RA) reported Allah's Messenger (ﷺ) as saying: The most excellent fast after Ramadan is God's month al-Muharram, and the most excellent prayer after what is prescribed is prayer during the night.