قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ تَجَاوُزِ اللهِ عَنْ حَدِيثِ النَّفْسِ وَالْخَوَاطِرِ بِالْقَلْبِ، إِذَا لَمْ تَسْتَقِرَّ وَ بَيَانُ أنَّهُ سُُبحَانَهُ وَ تَعَالى لَم يُكَلِّف إِلَّا مَا يُطَاقُ وَ بَيَانِ حُكمِ الهَمِّ بِالحَسَنَةِ وَ بِالسِّيِئَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

126 .   حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ، مَوْلَى خَالِدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، يُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {وَإِنْ تُبْدُوا مَا فِي أَنْفُسِكُمْ أَوْ تُخْفُوهُ يُحَاسِبْكُمْ بِهِ اللهُ} [البقرة: 284]، قَالَ: دَخَلَ قُلُوبَهُمْ مِنْهَا شَيْءٌ لَمْ يَدْخُلْ قُلُوبَهُمْ مِنْ شَيْءٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قُولُوا: سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا وَسَلَّمْنَا " قَالَ: فَأَلْقَى اللهُ الْإِيمَانَ فِي قُلُوبِهِمْ، فَأَنْزَلَ اللهُ تَعَالَى: {لَا يُكَلِّفُ اللهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِنْ نَسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا} [البقرة: 286] " قَالَ: قَدْ فَعَلْتُ " {رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنَا} [البقرة: 286] " قَالَ: قَدْ فَعَلْتُ " {وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا أَنْتَ مَوْلَانَا} [البقرة: 286] " قَالَ: قَدْ فَعَلْتُ.

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: اللہ تعالیٰ نے ان باتون سے جو دل ہی دل میں خود سے کی جاتی ہے اور دل میں آنے والے خیالات سے اگر وہ دل میں جاگزیں نہ ہو جائیں تو درگزر فرمایا ہے، اللہ تعالیٰ نے کسی پر اسے دی گئی طاقت سے بڑھ کر ذمہ داری نہیں ڈالی، نیکی اور برائی کے ارادے کا حکم

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

126.   حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’تمہارے دلوں میں جو کچھ ہے، اس کو ظاہر کرو يا چھپاؤ! اللہ اس پر تمہارا مؤاخذہ کرے گا۔‘‘ (ابن عباسؓ نے) کہا: اس سے صحابہؓ  کے دلوں میں ایک چیز (شدید خوف کی کیفیت کہ احکام الہٰی کے اس تقاضے پر عمل نہ ہو سکے گا) در آئی جو کسی اور بات سے نہیں آئی تھی۔ تب نبی ﷺ نے فرمایا: ’’کہو: ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی اورہم نے تسلیم کیا۔‘‘ ابن عباسؓ نے کہا: اس پر اللہ تعالیٰ نے انکے دلوں میں ایمان ڈال دیا اور یہ آیت اتاری: ’’اللہ کسی نفس پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا۔ اسی کے لیے ہے جو اس نے کمایا اور اسی پر (وبال) پڑتا ہے ( اسی پر برائی کا) جس کا اس نے ارتکاب کیا۔ اے ہمارے رب! اگر ہم بھول جائیں یا چوک جائیں تو ہمارا مؤاخذہ نہ کرنا۔‘‘ اللہ نے فرمایا: ’’میں نے ایسا کر دیا۔‘‘  ’’اے ہمارے رب! ہم پر ایسا بوجھ نہ ڈال جیسا کہ تو ان لوگوں پر ڈالا جو ہم سے پہلے تھے۔‘‘ فرمایا: ’’میں ایسا کر دیا۔‘‘ ’’ہمیں بخش دے! او رہم پر رحم فرما، تو ہی ہمارا مولیٰ ہے۔‘‘ اللہ نے فرمایا: ’’میں نے ایسا کر دیا۔‘‘