تشریح:
فائدہ: دونوں روایتں ایک ہی سند سے ہیں۔ پہلی میں ذی طویٰ میں پڑاؤ کرنے کا ذکر ہے۔ دوسری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قیام طرنے کی جگہ کازیادہ وضاحت سے تعین کر دیا گیا ہے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے غالباً کسی سوال کے جواب میں زیا دہ تفصیل بیان کی جو الگ لکھ لی گئی۔