قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ الْمَدِينَةِ تَنْفِي شِرَارَهَا)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1383 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْكٌ بِالْمَدِينَةِ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ، أَقِلْنِي بَيْعَتِي، فَأَبَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ جَاءَهُ، فَقَالَ: أَقِلْنِي بَيْعَتِي، فَأَبَى، ثُمَّ جَاءَهُ، فَقَالَ: أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى، فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ، تَنْفِي خَبَثَهَا، وَيَنْصَعُ طَيِّبُهَا»

صحیح مسلم:

کتاب: حج کے احکام ومسائل 

  (

باب: مدینہ اپنے میل کچیل (شریر لوگوں)کو نکال دیتا ہے اور اس کا نام طابہ (پاک کرنے والا )اور طیبہ (پاکیزہ )ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1383.   حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک بدو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ اس کے بعد اس بدو کو مدینے میں بخار نے آ لیا، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ یا، اور کہنے لگا: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! مجھے میری بیعت واپس کر دیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار فرما دیا۔ پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا۔ مجھے میری بیعت واپس کردیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ انکار کر دیا، پھر وہ (تیسری بار) آ یا، اور کہا: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! مجھے میری بیعت واپس کردیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (پھر) انکار فرمایا۔ اس کے بعد اعرابی نکل گیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مدینہ بھٹی کی طرح ہے، وہ اپنے میل (برے لوگوں) کو باہر نکال دیتا ہے اور یہاں کا پاکیزہ (خالص ایمان والا) نکھر جاتا ہے۔‘‘