قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابٌ فِي الْمَدِينَةِ حِينَ يَتْرُكُهَا أَهْلُهَا)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1389.01. وحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «يَتْرُكُونَ الْمَدِينَةَ عَلَى خَيْرِ مَا كَانَتْ، لَا يَغْشَاهَا إِلَّا الْعَوَافِي - يُرِيدُ عَوَافِيَ السِّبَاعِ وَالطَّيْرِ - ثُمَّ يَخْرُجُ رَاعِيَانِ مِنْ مُزَيْنَةَ يُرِيدَانِ الْمَدِينَةَ، يَنْعِقَانِ بِغَنَمِهِمَا، فَيَجِدَانِهَا وَحْشًا، حَتَّى إِذَا بَلَغَا ثَنِيَّةَ الْوَدَاعِ خَرَّا عَلَى وُجُوهِهِمَا»

مترجم:

1389.01.

عقیل بن خالد نے مجھے ابن شہاب سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: کہ ’’لوگ مدینہ کو اس کی بہترین حالت کے باوجود چھوڑ دیں گے، وہاں خوراک تلاش کرنے والوں کے سوا کوئی آ کر نہیں رہے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد درندوں اور پرندوں سے تھی۔ پھر قبیلہ مزینہ سے دو چرواہے نکلیں گے، مدینہ کا ارادہ کریں گے، اپنی بکریوں پر چلا رہے ہوں گے، وہ دونوں اسے (مدینہ) کو ویران پائیں گے، حتیٰ کہ جب وہ دونوں ثنیۃ الوداع میں پہنچیں گے تو اپنے چہروں کے بل گر پڑیں گے۔(اور مر جائیں گے)۔