کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے
(
باب: فے کا حکم
)
Muslim:
The Book of Jihad and Expeditions
(Chapter: Ruling on Fai' (Booty acquired without fighting))
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1757.
قتیبہ بن سعید، محمد بن عباد، ابوبکر بن ابی شیبہ اور اسحاق بن ابراہیم نے ہمیں حدیث بیان کی، الفاظ ابن ابی شیبہ کے ہیں۔ اسحاق نے کہا کہ ہمیں خبر دی، جبکہ دوسروں نے کہا کہ ہمیں حدیث بیان کی سفیان نے عمرو سے، انہوں نے زہری سے، انہوں نے مالک بن اوس سے اور انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: بنونضیر کے اموال ان اموال میں سے تھے جو اللہ نے اپنے رسول کو (بطور فے) عطا کیے جس پر مسلمانوں نے نہ گھوڑے دوڑائے نہ اونٹ۔ تو وہ نبی ﷺ کے لیے خاص تھے۔ آپﷺ (ان میں سے) اپنے اہل و عیال کے لیے ایک سال کا خرچ لیتے اور جو بچ جاتا اسے اللہ کی راہ میں (جہاد کی) تیاری کے لیے جنگی سواریوں اور اسلحے پر لگا دیتے۔
قتیبہ بن سعید، محمد بن عباد، ابوبکر بن ابی شیبہ اور اسحاق بن ابراہیم نے ہمیں حدیث بیان کی، الفاظ ابن ابی شیبہ کے ہیں۔ اسحاق نے کہا کہ ہمیں خبر دی، جبکہ دوسروں نے کہا کہ ہمیں حدیث بیان کی سفیان نے عمرو سے، انہوں نے زہری سے، انہوں نے مالک بن اوس سے اور انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: بنونضیر کے اموال ان اموال میں سے تھے جو اللہ نے اپنے رسول کو (بطور فے) عطا کیے جس پر مسلمانوں نے نہ گھوڑے دوڑائے نہ اونٹ۔ تو وہ نبی ﷺ کے لیے خاص تھے۔ آپﷺ (ان میں سے) اپنے اہل و عیال کے لیے ایک سال کا خرچ لیتے اور جو بچ جاتا اسے اللہ کی راہ میں (جہاد کی) تیاری کے لیے جنگی سواریوں اور اسلحے پر لگا دیتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
امام صاحب اپنے چار اساتذہ کی سند سے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ بنو نضیر کے اموال، ان اموال میں سے تھے، جو اللہ نے اپنے رسول کی طرف لوٹائے تھے، مسلمانوں نے ان کی خاطر اپنے گھوڑے دوڑائے، نہ اونٹ، اس لیے وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خاص تھے تو آپ اپنے گھر والوں کو سال بھر کا خرچہ دیتے تھے اور باقی مال کو جنگی سواریوں اور اسلحہ پر جہاد کی تیاری و اہتمام کے لیے خرچ کر دیتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It has been narrated on the authority of Umar, who said: The properties abandoned by Banu Nadir were the ones which Allah bestowed upon His Apostle (ﷺ) for which no expedition was undertaken either with cavalry or camelry. These properties were particularly meant for the Holy Prophet (ﷺ) . He would meet the annual expenditure of his family from the income thereof, and would spend what remained for purchasing horses and weapons as preparation for Jihad.