کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے
(
باب: صلح حدیبیہ
)
Muslim:
The Book of Jihad and Expeditions
(Chapter: The truce of Al-Hudaybiyah)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1786.
سعید بن ابی عروبہ نے ہمیں قتادہ سے حدیث سنائی کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں حدیث سنائی، کہا: جب آیت: ﴿ لِّيَغْفِرَ لَكَ ٱللَّـهُ ۔۔۔ فَوْزًا عَظِيمًا﴾ تک اتری (تو یہ) آپ ﷺ کی حدیبیہ سے واپسی کا موقع تھا اور لوگوں کے دلوں میں غم اور دکھ کی کیفیت طاری تھی، آپ ﷺ نے حدیبیہ میں قربانی کے اونٹ نحر کر دیے تھے تو (اس موقع پر) آپﷺ نے فرمایا: ’’مجھ پر ایک ایسی آیت نازل کی گئی ہے جو مجھے پوری دنیا سے زیادہ محبوب ہے۔‘‘
سعید بن ابی عروبہ نے ہمیں قتادہ سے حدیث سنائی کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں حدیث سنائی، کہا: جب آیت: ﴿ لِّيَغْفِرَ لَكَ ٱللَّـهُ ۔۔۔ فَوْزًا عَظِيمًا﴾ تک اتری (تو یہ) آپ ﷺ کی حدیبیہ سے واپسی کا موقع تھا اور لوگوں کے دلوں میں غم اور دکھ کی کیفیت طاری تھی، آپ ﷺ نے حدیبیہ میں قربانی کے اونٹ نحر کر دیے تھے تو (اس موقع پر) آپﷺ نے فرمایا: ’’مجھ پر ایک ایسی آیت نازل کی گئی ہے جو مجھے پوری دنیا سے زیادہ محبوب ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب حدیبیہ سے واپسی پر سورہ فتح کی پانچ ابتدائی آیات ﴿إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِينًا سے لے کر فَوْزًا عَظِيمًا ﴾ تک اتریں اور مسلمانوں پر غم و حزن اور ملال طاری تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیبیہ میں قربانی کا اونٹ ذبح کیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھ پر ایسی آیت اتری، جو مجھے تمام دنیا سے زیادہ محبوب ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث
الكابة: غم و حزن کی وجہ سے پزمردگی طاری ہونا، حوصلہ ٹوٹ جانا۔
فوائد ومسائل
ان آیات میں سے پہلے آیت میں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے فتح، مغفرت عامہ، اتمام نعمت، صراط مستقیم کی ہدایت اور نصر عزیز کی بشارت دی گئی ہے، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تمام دنیا سے محبوب قرار دیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It has been narrated on the authority of Anas bin Malik (RA) who said: When they (Companions of the Holy Prophet) were overwhelmed with grief and distress on his return from Hudaibiya where he had slaughtered his sacrificial beasts (not being allowed to proceed to Makkah), the Qur'anic verse: Inna fatahna... laka fathan mobinan to fauzan 'aziman, was revealed to him. (At this) he said: On me has descended a verse that is dearer to me than the whole world.