قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَأَنَّ كُلَّ خَمْرٍ حَرَامٌ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2002 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا قَدِمَ مِنْ جَيْشَانَ وَجَيْشَانُ مِنْ الْيَمَنِ فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرَابٍ يَشْرَبُونَهُ بِأَرْضِهِمْ مِنْ الذُّرَةِ يُقَالُ لَهُ الْمِزْرُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَ مُسْكِرٌ هُوَ قَالَ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ إِنَّ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ عَهْدًا لِمَنْ يَشْرَبُ الْمُسْكِرَ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا طِينَةُ الْخَبَالِ قَالَ عَرَقُ أَهْلِ النَّارِ أَوْ عُصَارَةُ أَهْلِ النَّارِ

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: ہر نشہ آور چیز خمرے ہے اور ہر خمرحرا م ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2002.   ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ ایک شخص جیشان سے آیا، جیشان یمن میں ہے، اس نے نبی ﷺ سے اپنی سرزمین کے ایک مشروب کے متعلق سوال کیا جس کو مکئی سے بنایا جاتا تھا، اس کا نام مزر تھا، نبی ﷺ نے پوچھا: ’’کیا وہ نشہ آور ہے؟‘‘ اس نے کہا: جی ہاں یا رسول اللہ ﷺ! آپﷺ نے فرمایا: ’’ہرنشہ آور چیز حرام ہے بلا شبہ اللہ عزوجل کا (اپنے اوپر یہ) عہد ہے کہ جو شخص نشہ آور مشروب پیے گا، وہ اس کو طینة الخبال پلائے گا۔‘‘ صحابہ نے عرض کی: اللہ کے رسول ﷺ! طینة الخبال کیا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’جہنمیوں کا پسینہ یا (فرمایا:) جہنمیوں کا نچوڑ۔‘‘