قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ ابْتِدَاءِ أَهْلِ الْكِتَابِ بِالسَّلَامِ وَكَيْفَ يُرَدُّ عَلَيْهِمْ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2165. و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتَأْذَنَ رَهْطٌ مِنْ الْيَهُودِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْكُمْ فَقَالَتْ عَائِشَةُ بَلْ عَلَيْكُمْ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ كُلِّهِ قَالَتْ أَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ قَدْ قُلْتُ وَعَلَيْكُمْ

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

تمہید کتاب (باب: اہل کتاب کو سلام کرنے میں ابتدا کی ممانعت اور ان کے سلام کا جواب کیسے دیا جا ئے)

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2165.

سفیان بن عیینہ نے ہمیں زہری سے حدیث بیان کی انھوں نے عروہ سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، کہا: یہودیوں کی ایک جماعت نے رسول اللہ ﷺ سے ملنے کے لیے اجازت طلب کی اور انھوں نے کہا (اَلسَامُ عَلَيكُم) (آپ پر مو ت ہو!) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا: بلکہ تم پر موت ہو اور لعنت ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عائشہ!اللہ تعا لیٰ ہر معاملے میں نرمی پسند فرماتا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کی: کیا آپ نے سنا نہیں کہ انھوں نے کیا کہا تھا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: میں نے (وَعَلَيكُم) (اور تم پرہو) کہہ دیا تھا۔‘‘