کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ
(
باب: زمانے کو برا کہنے کی ممانعت
)
Muslim:
The Book Concerning the Use of Correct Words
(Chapter: The Prohibition Of Cursing Time)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2246.
ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن نے بتا یا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو کہتے ہو ئے سنا: ’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔۔ ابن آدم ہر (وقت ،زمانے )کو برا کہتا ہے جبکہ (رب) دہر میں ہی ہوں۔ رات اور دن (جنھیں انسان وقت کہتا ہے) میرے ہاتھ میں ہیں۔‘‘
پچھلےابواب میں زندگی کےتمام مراحل کےحوالےسےوسیع ترمعنی میں آداب پراحادیث مبارکہ سےرہنمائی پیش کی گئی۔ اس کاآغازدنیامیں جنم لینےوالےبچےکانام رکھنےکےآداب سےہوا،پھرپرورش گاہ،یعنی گھروں کی خلوت اورسلامتی کےتحفظ کےآداب بیان ہوئے،پھرانسانی سلامتی کویقینی بنانے،اٹھنےبیٹھنے،چلنےپھرنے،گھریلوزندگی، عیادت اورتیمارداری ،انسانی سلامتی کےلیے خطرناک جانوروں سےتحفظ کےطورپرطریقوں اورآداب کاذکرہوا۔ اس کےبعدابواب پرمشتمل کتاب میں حسن ذوق کےساتھ الفاظ کےصحیح اورخوبصورت استعمال کےادب پرروشنی ڈالی گئی ہے۔
ادب کالفظ جب لٹریچرکےمعنی میں استعمال کیاجائےتووہاں شائستگی اورحسن ذوق کےساتھ الفاظ کےخوبصورت اورصحیح استعمال سےابلاغ کوبنیادی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ اس کتاب میں اسی پرروشنی ڈالی گئی ہے۔
جوشخص اپنی طبیعت بگڑجانےکی تعبیر’’خبثت نفسی‘‘(میرےمزاج میں خبث پیداہوگیاہے)کےالفاظ سےکررہاہے وہ نفس انسانی کی طرف جسےاللہ نےتکریم دی ہےتوہین آمیزبات کی نسبت کررہاہے۔ جویہ باورکرتےہوئےکہ اس کی زندگی کی مشکلات اسکےاپنےفکروعمل کی بنابرنہیں ایک اورقوت کی بناپرپیداہورہی ہیں، اس وقت کودہریازمانےکانام دےکراس کوبرابھلاکہہ رہاہے،وہ دراصل اس حقیقی قوت کوبرابھلاکہہ رہاہےجس کےحکم پرزندگی کاسارانظام چل رہاہے۔
یہ بات بھی ملحوظ رہنی چاہیےکہ سیاق وسباق اورمعنی کی مطلوبہ جہت کےبدلنےسےالفاظ کااستعمال مناسب یانامناسب قرارپاتاہے،مثلا:اگرکوئی انسان کفر،سرکشی اورظلم وستم میں حدسےآگےگزرگیاہےتووہ حقیقتااللہ کی دی ہوئی عزت وکرامت کوکھوکرخبثت النفس کاشکارہوگیاہے۔ایسےآدمی کےبارےمیں یہ ترکیب استعمال کرناغیرمناسب نہیں ہوگا۔
رب اورعبدکےالفاظ کئی معانی میں استعمال ہوئےہیں۔ حقیقی طورپررب صرف اللہ ہےاورہرانسان اسی کاعبدہے،لیکن عربی زبان میں عبدکالفظ کسی انسان کےمملوکہ غلام اورب کالفظ اس کےآقاکےلیے بھی مستعمل ہے۔ رسول اللہﷺنےعام حالات میں غلام اوراس کےمالک کےلیے مناسب ترین متبادل الفاظ کی طرف رہنمائی کی ہے،لیکن سورہ یوسف میں غلام کےسامنےاس کےبادشاہ کےلیےرب کالفظ استعمال کرناضروری تھاکیونکہ وہ بادشاہ کےلیے ،جواسکاآقابھی تھا،اس کےعلاوہ کوئی دوسرالفظ استعمال ہی نہیں کرتاتھا۔ وہ اس کےبجائےکسی دوسرےلفظ کےذریعےسےیہ بات سمجھ ہی نہیں سکتاتھاکہ اس کےسامنے بادشاہ کاذکرکیاجارہاہے۔ متبادل الفاظ اس ماحول میں دوسروں کےلیے استعمال ہوتےتھےاوربادشاہ کےلیے جودوسرےالفاظ استعمال ہوتےتھےان کامفہوم اس لفظ کی نسبت بھی زیادہ قابل اعتراض تھا۔
آخرمیں الفاظ کےخوبصورت استعمال کی طرح خوشبواستعمال کرنے،اس کاتحفہ پیش کرنےاورقبول کرنےکی بات کی گئی ہےکہ اس سےبھی خودکواوردوسرےانسانوں کوفرحت اورمسرت نصیب ہوتی ہے۔
ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن نے بتا یا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو کہتے ہو ئے سنا: ’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔۔ ابن آدم ہر (وقت ،زمانے )کو برا کہتا ہے جبکہ (رب) دہر میں ہی ہوں۔ رات اور دن (جنھیں انسان وقت کہتا ہے) میرے ہاتھ میں ہیں۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا، ’’اللہ عزوجل (عزت و جلالت والا) فرماتا ہے، ابن آدم زمانے کو برا کہتا ہے اور زمانے (کا منتظم اور مدبر) میں ہوں، رات، دن کو گردش میں دیتا ہوں۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
جاہلیت کے دور میں عربوں کا یہ عقیدہ تھا کہ موت و حیات اور تباہی و بربادی کا باعث گردش لیل و نہار ہے، اس لیے جب وہ مصائب و تکالیف، موت و ناکامی، تباہی و بربادی، بیماری اور بڑھاپا وغیرہ سے دوچار ہوتے تو وہ زمانے کو برا بھلا کہتے تھے، حالانکہ ان مصائب، حوادث میں زمانے کا کوئی دخل نہیں ہے، اس طرح یہ برا بھلا کہنا، درحقیقت ان چیزوں کے خالق کو برا بھلا کہنا ہے، کیونکہ وہی ان چیزوں کو پیدا کرنے والا ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا، زمانے کو برا بھلا کہنا مجھے برا بھلا کہنا ہے، کیونکہ یہ کام میں نے کیے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) reported: I heard Allah's Messenger (ﷺ) as saying: Allah, the Exalted and Glorious, said: The son of Adam ؑؑabuses Dahr (the time), whereas I am Dahr since in My hand are the day and the night.