تشریح:
فائدہ:
جب اپنے غلام اور باندی کے حوالے سے بات کرنی ہو تو عبدی اور أمتي کے بجائے مترادف الفاظ استعمال کرنا زیادہ مناسب ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے بہت سے پیارے متبادل الفاظ تجویز فرمائے ہیں جی سے طرفین کی جانب سے ایک دوسرے کے لیے محبت وشفقت اور احترام اور خدمت کا جذبہ جھلکتا ہے اگر موقع ایسا ہو کہ عبد اور أمة کے الفاظ استعمال کرنا ناگزیر ہوں ان کے بغیر بات واضح نہ ہوتی ہو تو جواز موجود ہے کیونکہ قرآن نے حقیقی معنی واضح کرنے کی غرض سے غلام اور کنیز کے لیے ’’عبد اور أمة‘‘ کے الفاظ استعمال کیے ہیں۔