باب: ضعیف راویوں سے روایت کی ممانعت اور روایت کی (حفاظت اور بیان کی) ذمہ داری اٹھاتے ہوئے احتیاط
)
Muslim:
Introduction
(Chapter: The Weak Narrators, Liars, and Those Whose Hadith are Avoided)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
7.
شراحیل بن یزیدؒ کہتے ہیں مجھے مسلم بن یسارؒ نے بتایا کہ انہوں نے ابوہریرہؓ کو یہ کہتے ہوئے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’آخری زمانے میں (ایسے) دجال (فریب کار) کذاب ہوں گے جو تمہارے پاس ایسی احادیث لائیں گے جو تم نے سنی ہوں گی نہ تمہارے آباء نے۔ تم ان سے دور رہنا، (کہیں) وہ تمہیں گمراہ نہ کر دیں اور تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں۔‘‘
تشریح:
عجیب اور انوکھی روایتیں بیان کرنے کے رسیا واعظ اور نماز نہاد صوفی بکثرت نمودار ہو چکے ہیں، جو من گھڑت باتیں رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کرتے ہیں، اور لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کی طرف باتیں منسوب کرنے والوں کو دجال قرار دیا گیا۔
شراحیل بن یزیدؒ کہتے ہیں مجھے مسلم بن یسارؒ نے بتایا کہ انہوں نے ابوہریرہؓ کو یہ کہتے ہوئے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’آخری زمانے میں (ایسے) دجال (فریب کار) کذاب ہوں گے جو تمہارے پاس ایسی احادیث لائیں گے جو تم نے سنی ہوں گی نہ تمہارے آباء نے۔ تم ان سے دور رہنا، (کہیں) وہ تمہیں گمراہ نہ کر دیں اور تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں۔‘‘
حدیث حاشیہ:
عجیب اور انوکھی روایتیں بیان کرنے کے رسیا واعظ اور نماز نہاد صوفی بکثرت نمودار ہو چکے ہیں، جو من گھڑت باتیں رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کرتے ہیں، اور لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کی طرف باتیں منسوب کرنے والوں کو دجال قرار دیا گیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابو ہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’آخری زمانہ میں دجّال (ملمع ساز، جھوٹ کو سچ بنانے والے) اور جھوٹے لوگ تمھارے پاس ایسی حدیثیں لائیں گے (پیش کریں گے) جو نہ تم نے سنی ہوں گی، اور نہ تمھارے باپ دادا نے، چنانچہ تم اپنے آپ کو ان سے بچانا، (ان سے دور رہنا) کہیں وہ تمھیں گمراہ نہ کر دیں اور دین سے برگشتہ نہ کر دیں۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Harmalah bin Yahyā bin 'Abd Allah bin Harmalah bin Imrān at-Tujībī narrated to me, he said Ibn Wahb narrated to us, he said Abū Shurayh narrated to me that he heard Sharāhīl bin Yazīd saying ‘Muslim bin Yasār informed me that he heard Abā Hurayrah saying, the Messenger of Allah, peace and blessings of Allah upon him, said: ‘There will be in the end of time charlatan liars coming to you with narrations that you nor your fathers heard, so beware of them lest they misguide you and cause you tribulations’.’