Muslim:
The Book of Prayer - Friday
(Chapter: Perfume and siwak on Fridays)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
850.
ابو صالح سمان نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے جمعے کے دن غسل جنابت (جیسا غسل) کیا پھر مسجد چلا گیا تو اس نے گویا ایک اونٹ قربان کیا اور جو دوسری گھڑی میں گیا تو گویا اس نے گائے قربان کی اور جو تیسری گھڑی میں گیا گویا اس نے سینگوں والا ایک مینڈھا قربان کیا اور جو چوتھی گھڑی میں گیا اس نے گویا ایک مرغ اللہ کے تقرب کے لیے پیش کیا اور جو پانچویں گھڑی میں گیا اس نے گویا ایک انڈا تقرب کے لیے پیش کیا اس کے بعد جب امام آ جا تا ہے تو فرشتے ذکر (عبادت اور امور خیر کی یاد دہانی) سنتے ہیں۔
یہ کتاب بھی کتاب الصلاۃ ہی کا تسلسل ہے۔ ہفتے میں ایک خاص دن کا بڑا اجتماع،نماز اور خطبہ ،جمعہ کہلاتا ہے ۔اس خصوصیت نماز کے لئے اللہ تعالیٰ نے جو خاص دن مقرر فرمایا اس کی اہمیت کے بہت سے پہلو ہیں یہ انسانیت کےآغازسے لے کر انجام تک کے اہم واقعات کادن ہے ۔اللہ نے اسے باقی دنوں پر فضیلت دی اوراس میں ایک گھڑی ایسی رکھ دی جس میں کی گئی دعا کی قبولیت کاوعدہ کیاگیا ہے۔یہ ہفتہ وار اجتماعی تعلیم اور تذکیر کے حوالے سے خاص اہمیت رکھتاہے۔
امام مسلمؒ نے اس اجتماع میں حاضری کے خصوصی آداب ،صفائی،ستھرائی اور خوشبو کے استعمال سے کتاب کا آغازکیا ہے۔پھر توجہ سے خطبہ سننے کے بارے میں احادیث لائے ہیں۔اس اہم دن کی نماز اور خطبے کےلئے جلدی آنے،اس کی ادائیگی کابہترین وقت،دو خطبوں اور نماز کی ترتیب،دنیا کے کام چھوڑ کر اس میں حاضر ہونے،اس کے ساتھ امام کی طرف سے بھی اختصار ملحوظ رکھنے اور واضح اور عمدہ خطبہ دینے کی تلقین پر احادیث پیش کیں۔اس کے بعد احادیث کے ذریعے سے جمعہ کی نماز کا طریقہ واضح کیاگیا ہے،اسی کتاب میں جمعہ کی نماز فجر میں قراءت ،تحیۃ المسجد اورجمعہ کے بعد کی نماز کا بیان بھی آگیا ہے۔جمعہ کے حوالے سے یہ ایک جامع کتاب ہے۔اس میں درج احادیث مبارکہ سے اس کی اہمیت وفضیلت بھی ذہن نشین ہوتی ہے اور اس کی روحانی لذتوں کا لطف بھی دوبالا ہوجاتاہے۔
ابو صالح سمان نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے جمعے کے دن غسل جنابت (جیسا غسل) کیا پھر مسجد چلا گیا تو اس نے گویا ایک اونٹ قربان کیا اور جو دوسری گھڑی میں گیا تو گویا اس نے گائے قربان کی اور جو تیسری گھڑی میں گیا گویا اس نے سینگوں والا ایک مینڈھا قربان کیا اور جو چوتھی گھڑی میں گیا اس نے گویا ایک مرغ اللہ کے تقرب کے لیے پیش کیا اور جو پانچویں گھڑی میں گیا اس نے گویا ایک انڈا تقرب کے لیے پیش کیا اس کے بعد جب امام آ جا تا ہے تو فرشتے ذکر (عبادت اور امور خیر کی یاد دہانی) سنتے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے جمعہ کے دن غسل جنابت کیا پھر مسجد چلا گیا تو اس نے گویا ایک اونٹ قربان کیا اور جو دوسری ساعت میں گیا تو گویا اس نے گائے قربان کی اور جو تیسری گھڑی میں گیا گو یا اس نے سینگوں والا ایک مینڈھا قربان کیا اور جو چوتھی ساعت میں گیا اس نے گویا ایک مرغ قربان کیا اور جو پانچویں گھڑی میں گیا اس نے گویا ایک انڈا صدقہ کیا کیونکہ جب امام نکل آتا ہے تو فرشتے خطبہ (یادہانی)سننے کے لیے حاضر ہو جاتے ہیں۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
1۔ جس نے جمعہ کے دن غسل جنابت کیا، سے مراد اکثر علماء کے نزدیک یہ ہے کہ غسل جنابت کی طرح پورے اہتمام سے اچھی طرح غسل کیا جائے لیکن بعض تابعین رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک اس سے مراد تعلقات کے بعد غسل کرنا مراد ہے۔ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کا ایک قول یہی ہے۔ امام قرطبی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اس کو ترجیح دی ہے۔ 2۔ الساعة الاولیٰ سے مراد نماز فجر یا طلوع شمس کے بعد کی ساعات ہیں کہ امام کے خطبہ جمعہ کے لیے آنے تک کے وقت کو فجر سے شروع کر کے پانچ حصوں میں تقسیم کیا جائےگا۔پہلےحصہ میں آنے والے اس قدر ثواب حاصل کریں گے۔ گویا کہ انہوں نے اونٹ قربان کیا ہے۔ اس طرح دوسرے حصے میں آنے والے بقرہ کے صدقہ کا ثواب پائیں گے اور ساعات کے ابتداء اور انتہاء اس طرح درمیان کے اعتبار سے یہ جانور بھی قدوقامت اور چھوٹے بڑے ہونے میں منقسم ہوں گے یعنی جو پہلی ساعت کے آغاز میں آئے گا اس کا اونٹ قدوقامت اور قیمت میں زیادہ ہو گا اور اس ساعت کے آخر میں آنےوالے کا اونٹ قدوقامت اور قیمت میں کم ہو گا۔ جمہور علماء کا یہی موقف ہے۔ لیکن امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک یہ پانچ ساعات سورج ڈھلنے سے لے کر امام کی آمد تک شمار ہوں گی متأخرین میں سے امام ابوالحسن سندھی اور امام محمد حیات سندھی نے اسی موقف کو اختیار کیا ہے لیکن دلائل کی رو سے جمہور کا موقف مضبوط ہے۔ 3۔ امام کی آمد کے بعد فضیلت والا ثواب ختم ہو جاتا ہے صرف جمعہ کا ثواب حسب آمد ملتا ہے کیونکہ خطیب کی آمد پر زائد ثواب کا رجسٹر بند ہو جاتا ہے۔ اور اس کے حامل فرشتے خطبہ کے سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) reported that the Messenger of, Allah (ﷺ) said. He who takes a bath on Friday, the bath which is obligatory after the sexual discharge and then goes (to the mosque), he is like one who offers a she-camel as a sacrifice, and he who comes at the second hour would be like one who offers a cow, and he who comes at the third hour is live one who offers a ram with horns, and he who comes at the fourth hour is like one who offers a hen, and he who comes at the fifth hour is like one who offers an egg. And when the Imam comes out, the angels are also present and listen to the mention of God (the sermon).