باب: عیدین میں عورتوں کے عید گاہ کی طرف جانے اور مردو ں سے الگ ہو کر خطبے میں حاضر ہونے کا جواز
)
Muslim:
The Book of Prayer - Two Eids
(Chapter: It Is Permissible For Women To Go Out To The 'Id Prayer And Attend The Khutbah, Separated From The Men)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
890.
محمد (بن سیرین) نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: آپﷺ نے ہمیں حکم دیا۔۔۔ ان کی مراد نبی کریم ﷺ سے تھی۔۔۔ کہ ہم عیدین میں بالغہ اور پردہ نشین عورتوں کو لے جایا کریں اور آپﷺ نے حیض والی عورتوں کو حکم دیا کہ وہ مسلمانوں کی نماز کی جگہ سے ہٹ کر بیٹھیں۔
عیدین اسلامی تہوار ہیں۔ایک تہوار اس مہینے کے روزے اور رات کی نماز کی تکمیل کے بعد ہوتا ہے۔جس میں رسول اللہ ﷺ کی بعث ہوئی اور نزول قرآن کا آغاز ہوا۔ یہ واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ کا سب سے اہم اوربڑا واقعہ ہے۔انسانی تاریخ کے نئے اور روشن دور کاآغازہے۔جس میں انسانیت کو اللہ کی راہنمائی مکمل ترین صورت میں نصیب ہوئی۔دوسری عید ملت اسلامیہ کے موسس وبانی اورشرک کے اندھیروں میں انسانوں کے لئے توحید کی شمع جلانے والی انتہائی نمایاں ہستی حضرت ابراہیم ؑ کی یاد میں منائی جاتی ہے۔وہ پہلے انسان ہیں جنھوں نے روئے زمین پر اللہ کاگھر تعمیر کیا۔اس کو آباد کیا اور صرف اللہ کی رضا کےلئے اپنی بیوی اور اپنے اکلوتے بیتے کی زندگی قربان کرنے کے تمام مراحل سے گزرگئے۔یہ بھی انسانی تاریخ کابہت بڑا واقعہ ہے۔اس کی یادمنانے کے لئے استطاعت رکھنے والے حج پر جاتے ہیں۔اور باقی تمام مسلمان عید الاضحیٰ (قربانی کی عید) مناتے ہیں۔
دوسری اقوام کے تہواروں کی طرح ان تہواروں کومحض موج میلے میں مست ہوکر یا حدود وقیودسے آزاد ہوکر اودھم مچا کر نہیں منایا جاتا،یہ دونوں ایسے دن ہیں جن میں اللہ کی طرف سے انسانوں کو بہت بڑے انعامات سے نوازا گیاتھا۔اس لئے عیدین میں نمایاں ترین کام اللہ کا شکر ادا کرنے کےلئے بہت بڑی تعداد میں اکھٹے ہوکر نماز ادا کرنا،خطبہ سننا اور اللہ کی رضا کے لئے ضرورت مندوں کی مدد کرنا ہیں۔ان دونوں دنوں کے نماز کے اوقات،مقام طریقہ ادائیگی اور اس دن کے خطبے کو دوسرے د نوں کی ایسی ہی عبادات سے نمایاں طور پر ممتاز رکھا گیا ہے۔
امام مسلمؒ نے کتاب العیدین میں اس ترتیب سے احادیث ذکر کی ہیں۔کہ سب سے پہلے اس دن کی نماز اور خطبے کی ترتیب کا ذکر ہے۔پھر اذان واقامت کے بغیر نماز خطبے میں لوگوں کو اہم ترین امور پر توجہ دلانے،خواتین کو اس میں بھر پور شرکت کی تلقین،ان کی بعض عادات کی اصلاح اورزیادہ سے زیادہ صدقے کی نصیحت کے حوالے سے احادیث بیان کی گئی ہیں۔آخرمیں ان دونوں موقعوں پر ایسی تفریحات کے جواز کاذکر ہے۔جو فضول خرچی،عامیانہ پن اور بےمقصدیت کے شوائب سے پاک ہیں۔
محمد (بن سیرین) نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: آپﷺ نے ہمیں حکم دیا۔۔۔ ان کی مراد نبی کریم ﷺ سے تھی۔۔۔ کہ ہم عیدین میں بالغہ اور پردہ نشین عورتوں کو لے جایا کریں اور آپﷺ نے حیض والی عورتوں کو حکم دیا کہ وہ مسلمانوں کی نماز کی جگہ سے ہٹ کر بیٹھیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم عیدین میں بالغہ، پردہ نشین عورتوں کو لے جایا کریں اور آپﷺ نے حیض والی عورتوں کو حکم دیا کہ وہ مسلمانوں کی نمازگاہ سے الگ رہیں۔
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث
(1) عواتق: عاتق کی جمع ہے اور ان عورتوں کو کہتے ہیں جو بالغہ ہیں یا قریب البلوغت ہیں یا شادی کے قابل ہیں، یا گھر والوں کے نزدیک معزز ہیں، یا انہیں کام کاج کے لیے گھر سے نکلنے کی مشقت سے آواز مل چکی ہے۔ (2) ذوات الخدور، خدور، خدر کی جمع ہے۔ گھر میں پردہ نشین۔
فوائد ومسائل
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام عورتوں کو عیدین کے لیے نکلنا چاہیے حتیٰ کہ حائضہ عورتیں جو نماز نہیں پڑھ سکتیں وہ بھی حاضر ہوں گی اور لوگوں کے ساتھ عیدین میں شرکت کے باوجود نمازگاہ سے الگ رہیں گی۔ تاکہ نماز میں صفیں نہ ٹوٹیں یا دوسری عورتوں کے لیے تکلیف کا باعث نہ بنیں۔ لیکن انہیں بناؤ سنگھار اور میک اپ کر کے نہیں جانا چاہیے۔ لیکن عجیب بات احناف حضرات کہتے ہیں کہ آج کل حالات کے تغیر اور عورتوں کے بن ٹھن کر نکلنے کی بنا پر ان کا جمعہ نماز اور عیدین میں جانا جائز نہیں ہے جبکہ ان مواقع میں خطرات کم ہیں اور عام حالات میں پبلک کے مقامات میں جانا زیادہ خطرناک ہے اس سے نہیں روکتے۔ وہ ہر جگہ بلاروک ٹوک بن ٹھن کر دعوت نظارہ دیتی ہوئی آتی جاتی ہیں۔ لیکن ان نیکی اور خیرات کے کاموں سے محروم رہتی ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Umm 'Atiyya said: He (the Apostle of Allah (ﷺ) ) commanded us that we should take out unmarried women and purdah-observing ladies for 'Id prayers, and he commanded the menstruating women to remain away from the place of worship of the Muslims.