باب: عید کے دنوں میں ایسے کھیل کی اجازت ہے جس میں گناہ نہ ہو
)
Muslim:
The Book of Prayer - Two Eids
(Chapter: Concession Allowing Play That Involves No Disobedience During The Days Of 'Id)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
892.
ابو اسامہ نے ہشام سے، انھوں نے اپنے والد (عروہ) سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت ابو بکر میرے ہاں تشریف لائے جبکہ میرے پاس انصار کی دو بچیاں تھیں۔ اور انصار نے جنگ بعاث میں جو اشعار ایک دوسرے کے مقابلے میں کہےتھے، انھیں گا رہی تھیں۔ کہا: وہ کوئی گانے والیاں نہ تھیں۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے (انھیں دیکھ کر) کہا: کیا رسول اللہ ﷺ کے گھر میں شیطان کی آواز (بلند ہو رہی) ہے؟ اور یہ عید کے دن ہوا تھا۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ابو بکر! ہر قوم کے لئے ایک عید ہے اور یہ ہماری عید ہے۔‘‘
عیدین اسلامی تہوار ہیں۔ایک تہوار اس مہینے کے روزے اور رات کی نماز کی تکمیل کے بعد ہوتا ہے۔جس میں رسول اللہ ﷺ کی بعث ہوئی اور نزول قرآن کا آغاز ہوا۔ یہ واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ کا سب سے اہم اوربڑا واقعہ ہے۔انسانی تاریخ کے نئے اور روشن دور کاآغازہے۔جس میں انسانیت کو اللہ کی راہنمائی مکمل ترین صورت میں نصیب ہوئی۔دوسری عید ملت اسلامیہ کے موسس وبانی اورشرک کے اندھیروں میں انسانوں کے لئے توحید کی شمع جلانے والی انتہائی نمایاں ہستی حضرت ابراہیم ؑ کی یاد میں منائی جاتی ہے۔وہ پہلے انسان ہیں جنھوں نے روئے زمین پر اللہ کاگھر تعمیر کیا۔اس کو آباد کیا اور صرف اللہ کی رضا کےلئے اپنی بیوی اور اپنے اکلوتے بیتے کی زندگی قربان کرنے کے تمام مراحل سے گزرگئے۔یہ بھی انسانی تاریخ کابہت بڑا واقعہ ہے۔اس کی یادمنانے کے لئے استطاعت رکھنے والے حج پر جاتے ہیں۔اور باقی تمام مسلمان عید الاضحیٰ (قربانی کی عید) مناتے ہیں۔
دوسری اقوام کے تہواروں کی طرح ان تہواروں کومحض موج میلے میں مست ہوکر یا حدود وقیودسے آزاد ہوکر اودھم مچا کر نہیں منایا جاتا،یہ دونوں ایسے دن ہیں جن میں اللہ کی طرف سے انسانوں کو بہت بڑے انعامات سے نوازا گیاتھا۔اس لئے عیدین میں نمایاں ترین کام اللہ کا شکر ادا کرنے کےلئے بہت بڑی تعداد میں اکھٹے ہوکر نماز ادا کرنا،خطبہ سننا اور اللہ کی رضا کے لئے ضرورت مندوں کی مدد کرنا ہیں۔ان دونوں دنوں کے نماز کے اوقات،مقام طریقہ ادائیگی اور اس دن کے خطبے کو دوسرے د نوں کی ایسی ہی عبادات سے نمایاں طور پر ممتاز رکھا گیا ہے۔
امام مسلمؒ نے کتاب العیدین میں اس ترتیب سے احادیث ذکر کی ہیں۔کہ سب سے پہلے اس دن کی نماز اور خطبے کی ترتیب کا ذکر ہے۔پھر اذان واقامت کے بغیر نماز خطبے میں لوگوں کو اہم ترین امور پر توجہ دلانے،خواتین کو اس میں بھر پور شرکت کی تلقین،ان کی بعض عادات کی اصلاح اورزیادہ سے زیادہ صدقے کی نصیحت کے حوالے سے احادیث بیان کی گئی ہیں۔آخرمیں ان دونوں موقعوں پر ایسی تفریحات کے جواز کاذکر ہے۔جو فضول خرچی،عامیانہ پن اور بےمقصدیت کے شوائب سے پاک ہیں۔
ابو اسامہ نے ہشام سے، انھوں نے اپنے والد (عروہ) سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت ابو بکر میرے ہاں تشریف لائے جبکہ میرے پاس انصار کی دو بچیاں تھیں۔ اور انصار نے جنگ بعاث میں جو اشعار ایک دوسرے کے مقابلے میں کہےتھے، انھیں گا رہی تھیں۔ کہا: وہ کوئی گانے والیاں نہ تھیں۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے (انھیں دیکھ کر) کہا: کیا رسول اللہ ﷺ کے گھر میں شیطان کی آواز (بلند ہو رہی) ہے؟ اور یہ عید کے دن ہوا تھا۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ابو بکر! ہر قوم کے لئے ایک عید ہے اور یہ ہماری عید ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرے ہاں تشریف لائے جبکہ انصار کی دو بچیوں میں سے دوبچیاں انصار نے جنگ بعاث کے وقت جو اشعار کہے تھے گا رہی تھیں۔ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں وہ کوئی باقاعدہ فنکار نہ تھیں اور گانا ان کا پیشہ نہ تھا۔ تو ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےفرمایا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں شیطانی ساز کی آواز؟ اور یہ عید کا دن تھا۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے ابو بکر! ہر قوم کے لئے ایک مسرت اور شادمانی کا دن ہے اور یہ ہمارا تہوار یا جشن مسرت ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'A'isha reported: Abu Bakr (RA) came to see me and I had two girls with me from among the girls of the Ansar and they were singing what the Ansar recited to one another at the Battle of Bu'ath. They were not, however, singing girls. Upon this Abu Bakr (RA) said: What! (the playing of) this wind instrument of Satan in the house of the Messenger of Allah (ﷺ) and this too on 'Id day? Upon this the Messenger of Allah (ﷺ) said: Abu Bakr, every people have a festival and it is our festival (so let them play on).