قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ «اجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ كَسِنِي يُوسُفَ»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1006. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرَّكْعَةِ الْآخِرَةِ يَقُولُ اللَّهُمَّ أَنْجِ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ اللَّهُمَّ أَنْجِ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا سِنِينَ كَسِنِي يُوسُفَ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ غِفَارُ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا وَأَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ قَالَ ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ هَذَا كُلُّهُ فِي الصُّبْحِ

مترجم:

1006.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب آخری رکعت (کے رکوع) سے اپنا سر اٹھاتے تو دعا کرتے: ’’اللہ! عیاش بن ربیعہ کو نجات دے۔ اللہ! سلمہ بن ہشام کو نجات دے۔ اللہ! ولید بن ولید کو نجات دے۔ اے اللہ! بےبس اور ناتواں اہل ایمان کو نجات دے، اے اللہ! قبیلہ مضر پر اپنی گرفت سخت فرما، اللہ! ان پر ایسی قحط سالی ڈال جیسی حضرت یوسف ؑ کے زمانے میں تھی۔‘‘ اور نبی ﷺ نے فرمایا: ’’قبیلہ غفار کو اللہ تعالیٰ نے بخش دیا اور قبیلہ اسلم کو اللہ تعالیٰ نے سلامت رکھا۔‘‘ (راوی حدیث) حضرت ابو زناد اپنے باپ سے بیان کرتے ہوئے فرماتےہیں کہ مذکورہ دعائیں صبح کی نماز میں تھیں۔