تشریح:
(1) امام بخاری ؒ نے حضرت ابوبکرہ ؓ کی حدیث کو پہلے اختصار پھر تفصیل سے بیان کیا ہے جس میں وضاحت ہے کہ سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جب انہیں گرہن لگے تو نماز پڑھو۔ اس سے امام بخاری ؒ نے خسوف قمر کے موقع پر نماز کو ثابت کیا ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے مروی حدیث میں وضاحت ہے کہ سورج اور چاند سے کسی کو بھی گرہن لگ جائے تو نماز پڑھو۔
(2) بعض حضرات کا خیال ہے کہ رات کے وقت لوگوں کو آنے جانے میں مشقت ہوتی ہے، اس لیے چاند گرہن کے موقع پر نماز پڑھنا مشروع نہیں، لیکن ان احادیث کی روشنی میں مذکورہ موقف محل نظر ہے۔