موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ يَنْزِلُ لِلْمَكْتُوبَةِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1111 . وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: قَالَ سَالِمٌ: «كَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُصَلِّي عَلَى دَابَّتِهِ مِنَ اللَّيْلِ، وَهُوَ مُسَافِرٌ مَا يُبَالِي حَيْثُ مَا كَانَ وَجْهُهُ» قَالَ ابْنُ عُمَرَ: «وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَبِّحُ عَلَى الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ، وَيُوتِرُ عَلَيْهَا، غَيْرَ أَنَّهُ لاَ يُصَلِّي عَلَيْهَا المَكْتُوبَةَ
صحیح بخاری:
کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان
باب: نمازی فرض نماز کے لیے سواری سے اتر جائے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1111. حضرت سالم سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ دوران سفر اپنی سواری پر رات کی نماز پڑھتے، سواری کا جس طرف بھی منہ ہو جاتا اس کی کوئی پرواہ نہ کرتے، حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ بھی سواری پر نفل پڑھ لیتے تھے وہ جدھر بھی منہ کر لیتی، اور نماز وتر بھی اسی پر پڑھ لیتے تھے، البتہ فرض نماز سواری پر نہیں پڑھتے تھے۔