تشریح:
ایک روایت میں ہے کہ نماز ظہر کو اس حد تک مؤخر کرتے کہ عصر کا اول وقت شروع ہو جاتا، پھر پڑاؤ کرتے اور نماز ظہر اور عصر کو ملا کر پڑھتے۔ ایک روایت میں ہے کہ دوران سفر نماز مغرب کو بھی مؤخر کرتے، پھر غروب شفق کے بعد مغرب اور عشاء کو ملا کر پڑھتے، بہرحال امام بخاری ظہر اور عصر میں جمع تاخیر کے قائل ہیں۔ جمع تقدیم کے متعلق امام بخاری ؒ کا موقف واضح نہیں ہے۔ (فتح الباري:752/2)