تشریح:
اس حدیث کے متعلق وضاحت پہلے بیان ہو چکی ہے، ملاحظہ ہو: (حدیث: 888 اور 889) امام بخاری ؒ نے ان احادیث سے یہ ثابت کیا ہے کہ عذر کی بنا پر بیٹھ کر نماز پڑھنا مشروع ہے، البتہ عذر کے بغیر بیٹھ کر نماز پڑھنا جیسا کہ اس روایت میں ہے، منسوخ ہے، جیسا کہ امام بخاری ؒ نے امام حمیدی ؒ کے حوالے سے لکھا ہے، وہ فرماتے ہیں: آپ کے پیچھے صحابۂ کرام ؓ کا بیٹھ کر نماز پڑھنا نماز قدیم میں تھا۔ اس کے بعد مرض وفات میں آپ نے لوگوں کو بیٹھ کر نماز پڑھائی اور لوگوں نے آپ کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز ادا کی اور آپ نے انہیں بیٹھنے کا حکم نہیں دیا، اس لیے آپ ﷺ کا آخری عمل یہی ہے کہ امام اگر عذر کی وجہ سے بیٹھ کر نماز ادا کرتا ہے تو اس کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز ادا کرنی چاہیے۔ (صحیح البخاري، الأذان، حدیث:688)