تشریح:
(1) امام بخاری ؒ کے ظاہر سیاق سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تو مذکورہ دعا پڑھتے بلکہ امام ابن خزیمہ ؒ نے اس حدیث پر بایں الفاظ عنوان قائم کیا ہے: ’’رسول اللہ ﷺ مذکورہ دعا تکبیر تحریمہ کے بعد پڑھتے تھے۔‘‘ ان کی بیان کردہ روایت میں صراحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تو اللہ أکبر کہنے کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے۔
(2) واضح رہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے جب اپنی خالہ ام المومنین حضرت میمونہ ؓ کے گھر میں رات گزاری تھی تو اس وقت انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے مذکورہ دعا سنی تھی۔ (فتح الباري:6/3)
(3) امام بخاری ؒ نے روایت کے آخر میں سفیان کے حوالے سے راوئ حدیث سلیمان کا حضرت طاؤس سے سماع ثابت کیا ہے۔