تشریح:
حجروں میں سونے والی عورتوں سے مراد ازواج مطہرات ہیں۔ رسول اللہ ﷺ اپنی ازواج مطہرات کو نماز تہجد کے لیے بیدار کرنا چاہتے تھے کیونکہ رات کی نماز فتنوں سے نجات اور مصائب سے تحفط کا ذریعہ ہے۔ رسول اللہ ﷺ انہیں صرف فتنوں اور خزانوں کی خبر دینے کے لیے بیدار نہیں کرنا چاہتے تھے، کیونکہ یہ کام تو دن چڑھے بھی ہو سکتا تھا، اس لیے عنوان کا پہلا حصہ ثابت ہوا کہ آپ نے انہیں نماز تہجد کے لیے ترغیب دلائی۔ اور دوسرا حصہ اس طرح ثابت ہوا کہ آپ نے ان پر یہ قیام لازم نہیں فرمایا۔ (فتح الباري:15/3)