قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ صَلاَةِ القَاعِدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1126 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ وَهُوَ شَاكٍ فَصَلَّى جَالِسًا وَصَلَّى وَرَاءَهُ قَوْمٌ قِيَامًا فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَنْ اجْلِسُوا فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا

صحیح بخاری:

کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: نماز بیٹھ کر پڑھنے کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1126.   حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے اپنے گھر میں بوجہ علالت بیٹھ کر نماز پڑھی اور لوگوں نے آپ کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز شروع کی تو آپ نے انہیں اشارے سے فرمایا کہ بیٹھ جاؤ۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہٰذا جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جب وہ رکوع سے سر اٹھائے تو تم بھی اس وقت رکوع سے سر اٹھاؤ۔‘‘