تشریح:
ایک روایت میں ہے کہ جب سحری کا وقت ہوتا تو وتر پڑھتے، پھر اگر ضرورت ہوتی تو اپنی اہلیہ کے پاس آتے۔ (فتح الباري:42/3) اس روایت سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کو اگر تعلقات زن و شوہر کی ضرورت ہوتی تو اسے نماز تہجد ادا کرنے کے بعد پورا کرتے تھے کیونکہ عبادات کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺ کے یہی شایان شان تھا، چنانچہ اوائل شب میں رسول اللہ ﷺ کے متعلق بحالت جنابت سونا ثابت نہیں، البتہ اواخر شب کچھ دیر دائیں پہلو کے بل لیٹنا ثابت ہے۔ بہرحال امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے یہ ثابت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ آخر شب بیدار ہو کر نماز تہجد پڑھتے تھے۔