تشریح:
(1) عنوان سے مطابقت ان الفاظ سے ہے: ’’آپ کا پہلو بستر سے دور رہتا ہے۔‘‘ کیونکہ ایسا شب بیداری ہی سے ہو سکتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ کا رات کو بیدار ہونا نماز پڑھنے، ذکر کرنے اور تلاوت قرآن کے لیے تھا، گویا شاعر نے اس ارشاد باری تعالیٰ کی طرف اشارہ کیا ہے: ﴿تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا﴾ (السجدة:16:32) ’’ان کے پہلو بستروں سے الگ رہتے ہیں۔ وہ اپنے رب کو ڈرتے ہوئے اور امید کرتے ہوئے پکارتے ہیں۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ اچھے اشعار اچھے کلام کی طرح قابل ستائش ہیں۔ (فتح الباري:54/3)
(2) عقیل کی متابعت کو امام طبرانی نے معجم کبیر میں اپنی متصل سند سے بیان کیا ہے اور زبیدی کی تعلیق کو امام بخاری ؒ نے تاریخ صغیر اور امام طبرانی نے معجم کبیر میں متصل سند سے ذکر کیا ہے۔ (فتح الباري:55/3)