تشریح:
(1) عورت کو مرد کے تہبند میں کفن دینے کے متعلق امام بخاری ؒ نے کوئی واضح فیصلہ نہیں کیا، کیونکہ اس میں کئی ایک احتمالات ہیں۔ ہمارے نزدیک اگر کسی مرد کے تہبند کو بطور تبرک استعمال کرنا ہے تو ایسا کرنا مرد اور عورت دونوں کے لیے ناجائز ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے علاوہ کسی دوسرے کی کوئی چیز متبرک نہیں ہو سکتی جیسا کہ ہم نے پہلے بیان کیا ہے۔
(2) تبرک کے بغیر ضرورت کے طور پر استعمال کرنے کی دو شرطیں ہیں: ٭ جس مرد کے تہبند کو بطور کفن استعمال کرنا ہے وہ اپنی نظافت و طہارت کا خیال رکھنے والا اور انتہائی نفیس الطبع ہو۔ جیسا کہ رسول اللہ ﷺ اس کا اہتمام فرمایا کرتے تھے۔ ٭ عورت کا خاوند یا کوئی دوسرا محرم اسے اپنی غیرت کا مسئلہ نہ بنائے اور اسے کسی قسم کی نفرت نہ ہو۔ یہ دونوں باتیں ملحوظ رکھتے ہوئے کسی دوسرے کے تہبند کو عورت کے لیے کفن کے طور پر استعمال کرنا جائز ہے بصورت دیگر اس سے اجتناب کیا جائے۔ والله أعلم۔