قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ نَقْضِ شَعَرِ المَرْأَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وقال ابن سيرين لا باس ان ينقض شعر الميت .

1273 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَيُّوبُ: وَسَمِعْتُ حَفْصَةَ بِنْتَ سِيرِينَ، قَالَتْ: حَدَّثَتْنَا أُمُّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: «أَنَّهُنَّ جَعَلْنَ رَأْسَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثَلاَثَةَ قُرُونٍ نَقَضْنَهُ، ثُمَّ غَسَلْنَهُ، ثُمَّ جَعَلْنَهُ ثَلاَثَةَ قُرُونٍ

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: میت عورت ہو تو غسل کے وقت اس کے بال کھولنا۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

´اور ابن سیرین  نے کہا کہ` میت (عورت) کے سر کے بال کھولنے میں کوئی حرج نہیں۔

1273.   حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:عورتوں نے رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی کے بالوں کی تین مینڈھیاں بنائیں، اس طرح کہ انھوں نے بال کھولے، انھیں دھویا، پھر ان کی تین چوٹیاں بنائیں۔