تشریح:
(1) حضرت ابن عباس ؓ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں بالغ نہ ہوئے تھے، جیسا کہ خود ان کا اپنا بیان ہے کہ میں حجۃ الوداع میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ شریک سفر تھا اور اس وقت میں قریب البلوغ تھا۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ عہد نبوی میں بالغ نہیں ہوئے تھے۔ اس بنا پر حدیث کی عنوان سے مطابقت واضح ہے۔ اس کی مزید وضاحت باب: 59 میں ہو گی جو بایں الفاظ ہے: (باب صلاة الصبيان مع الناس علی الجنائز) ’’بچوں کا لوگوں کے ہمراہ نماز جنازہ ادا کرنا۔‘‘ (2) اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بچوں کو نماز کی عادت ڈالنے کے لیے نماز باجماعت میں شرکت کرنے کا شوق پیدا کرنا چاہیے تاکہ وہ فریضہ نماز سے مانوس ہو جائیں۔