تشریح:
(1) صحیح بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ جو شخص میت کے دفن ہونے تک ساتھ رہتا ہے اسے دو قیراط کے برابر ثواب ملتا ہے اور یہ دو قیراط دو بڑے پہاڑوں کی مانند ہیں۔ (حدیث: 1325) دنیا کا قیراط تو درہم کا بارہواں حصہ ہے، لیکن آخرت کا قیراط جس کے برابر ثواب دینے کا ان احادیث میں وعدہ کیا گیا ہے وہ پہاڑ کے برابر ہے۔ (2) امام بخاری ؒ نے لفظ تفريط کی مناسبت سے قرآنی آیت کی طرف اشارہ فرمایا ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿يَا حَسْرَتَىٰ عَلَىٰ مَا فَرَّطتُ فِي جَنبِ اللَّـهِ﴾ ’’ہائے افسوس! میں نے اللہ کا حکم ضائع کر دیا ہے۔‘‘ (سورة الزمر: 56)