موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ: عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ، فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيَعْمَلْ بِالْمَعْرُوفِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1461 . حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ فَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ قَالَ يَعْمَلُ بِيَدِهِ فَيَنْفَعُ نَفْسَهُ وَيَتَصَدَّقُ قَالُوا فَإِنْ لَمْ يَجِدْ قَالَ يُعِينُ ذَا الْحَاجَةِ الْمَلْهُوفَ قَالُوا فَإِنْ لَمْ يَجِدْ قَالَ فَلْيَعْمَلْ بِالْمَعْرُوفِ وَلْيُمْسِكْ عَنْ الشَّرِّ فَإِنَّهَا لَهُ صَدَقَةٌ
صحیح بخاری:
کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان
باب: ہر مسلمان پر صدقہ کرنا ضروری ہے اگر (کوئی چیز دینے کے لیے) نہ ہو تو اس کے لیے اچھی بات پر عمل کرنا یا اچھی بات دوسرے کو بتلا دینا بھی خیرات ہے۔
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1461. حضرت ابو موسیٰ ؑ سے روایت ہے ،وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’ہرمسلمان کے لیے خیرات کرناضروری ہے۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا:اللہ کے نبی کریم ﷺ ! اگر کسی کو میسر نہ ہو(تو کیاکرے؟)آپ نے فرمایا:’’وہ اپنے ہاتھ سے محنت کرکے خود بھی فائدہ اٹھائے اور خیرات بھی کرے۔‘‘ لوگوں نے پھرعرض کیا:اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو(توکیاکرے؟)آپ نے فرمایا:’’وہ کسی ضرورت مند اور ستم زدہ کی فریاد رسی کرے۔‘‘ لوگوں نے پھر عرض کیا:اگراس کی بھی طاقت نہ ہو(تو کیاکرے؟) آپ ﷺ نے فرمایا:’’اچھی بات پر عمل کرے اور بُری بات سے باز رہے تو اس کے لیے یہی صدقہ ہے۔‘‘